میرے گھر میں روشن رکھنا

چینی کی گُڑیا سی جب وہ
چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی
میری جانب آتی ہے تو
اُس کے لبوں پر ایک ستارہ کِھلتا ہے
"پاپا"

اللہ۔ اس آواز میں کتنی راØ+ت ہے
ننھے ننھے ہاتھ بڑھا کر
جب وہ مجھ کو چُھوتی ہے تو یوں لگتا ہے
جیسے میری رُوØ+ Ú©ÛŒ ساری سچّائی
اس کے لمس میں جاگ اٹھی ہے
اے مالک، اے ارض و سما کو چُٹکی میں بھر لینے والے
تیرے سب معمور خزانے
میری ایک طلب
میرا سب کچھ مجھ سے لے لے
لیکن جب تک
اس آکاش پہ تارے جلتے بُجھتے ہیں
میرے گھر میں روشن رکھنایہ معصوم ہنسی
اے دنیا کے رب
کوئی نہیں ہے اس لمØ+Û’ تیرے میرے پاس
سچ سچ مجھ سے کہہ
تیرے ان معمور خزانوں کی بے انت گرہ میں
بچے کی معصوم ہنسی سے زیادہ پیاری شے
کیا کوئی ہے؟