Results 1 to 2 of 2

Thread: میرے سامنے ڈالر کی ہڈی پڑی ہوئے ہے

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    May 2012
    Location
    lhr
    Age
    42
    Posts
    227
    Mentioned
    1 Post(s)
    Tagged
    188 Thread(s)
    Rep Power
    13

    Default میرے سامنے ڈالر کی ہڈی پڑی ہوئے ہے

    نظم ۔ ۔ ۔ ۔

    ان دنوں
    میری اپنے آپ سے بول چال بند ہے
    میرے اندر ایک بانچھ غصہ
    پھنکارتا رہتا ہے
    نہ مجھے ڈستا ہے
    نہ میرے گرد اپنی گرفت ڈھیلی کرتا ہے
    نینوا کی سر زمین
    ایک بار پھر سرخ ہے
    فرات کے پانی پر
    ابن زیاد کےطرف دارون کا ایک بار پھر ببضہ ہے
    زمین اور آسمان
    ایک بار ششما ہے کا لہو
    وصول کرنے سے انکاری ہیں
    اور میرے چہرے پر اب مزید لہو کی جگہ نہیں
    فاتح فوج اور روشنی اور آگ کے فرق کو نہیں سمجھتی
    صحرا کی رات کاٹنے کےلیے انہیں الاؤ کی ضرورت تھی
    سو انہوں نے میرے کتب خانے جلادیئے
    لیکن میں احتجاج بھی نہیں کر سکتی
    میرے بالوں میں سرخ اسکارف بندھا ہے
    اور میرے گلاس میں کوکا کولا ہنس رہا ہے
    میرے سامنے ڈالر کی ہڈی پڑی ہوئے ہے

    پروین شاکر
    Merey jaisi aankhon walay jab Sahil per aatay hain
    lehrain shor machati hain, lo aaj samandar doob gaya

  2. #2
    Join Date
    Feb 2009
    Location
    City Of Light
    Posts
    26,767
    Mentioned
    144 Post(s)
    Tagged
    10310 Thread(s)
    Rep Power
    21474878

    Default Re: میرے سامنے ڈالر کی ہڈی پڑی ہوئے ہے




    3297731y763i7owcz zps9ed156a3 - میرے سامنے ڈالر کی ہڈی پڑی ہوئے ہے

    MAY OUR COUNTRY PROGRESS IN EVERYWHERE AND IN EVERYTHING SO THAT THE WHOLE WORLD SHOULD HAVE PROUD ON US
    PAKISTAN ZINDABAD











Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •