بے Ùیض رÙاقت میں ثمر Ú©Ùس Ú©Û’ لئے تھا
جب دھوپ تھی قسمت میں تو شجر Ú©Ùس Ú©Û’ لئے تھا
پردیس میں سونا تھا تو چھت Ú©Ùس لئے ڈالی
باÛر ÛÛŒ نکلنا تھا تو گھر Ú©Ùس Ú©Û’ لئے تھا
جس خاک سے Ù¾Ùھوٹا ÛÛ’ اÙسی خاک Ú©ÛŒ خوشبو
Ù¾Ûچان Ù†Û Ù¾Ø§ÛŒØ§ تو ÛÙنر Ú©Ùس Ú©Û’ لیے تھا
اے مادر Ú¯Ùیتی! تیری Ø+یرت بھی بجا ÛÛ’
تیرے ÛÛŒ Ù†Û Ú©Ø§Ù… آیا تو سر Ú©Ùس Ú©Û’ لئے تھا
ÛŒÙÙˆÚº شام Ú©ÛŒ دÛشت سر٠دشت٠ارادÛ
رÙکنا تھا، تو پھر سارا سÙر Ú©Ùس Ú©Û’ لئے تھا