حضرت بایزید بسطامی رحمتہ الله علیہ ایک بار حج کرکے واپس آ رہے تھے. کسی شہر میں غلغلہ بلند ہوا کہ حضرت بایزید آ رہے ہیں. اس شہر کے تمام لوگ استقبال کے لئے نکل آئے کہ اعزاز و اکرام کے ساتھ اپنے شہر لایئں. حضرت بایزید نے لوگوں کی خاطر و مدارت کو ملاحظہ فرمایا تو ان کا دل بھی مشغول ہو گیا اور یاد حق سے باز رہنے میں پریشان خاطر ہو گئے(کہ کہیں میں اس استقبال میں مشغول ہو کر یاد خدا سے غافل نہ ہو جاؤں). جب بازار میں آئے تو قبا کی آستین سے ایک روٹی نکل کر وہیں خانے لگے. یہ دیکھ کر تمام لوگ ان سے برگشتہ ہو گئے اور انھیں تنہا چھوڑ کر چلے گئے. چونکے یہ واقع رمضان المبارک میں ہوا تھا اور خود چونکے مسافر تھے(اور مسافر کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے) اس وقت اپنے ہمراہی مرید سے فرمایا: "دیکھا شریعت کے ایک مسئلہ میں لوگوں نے مجھے کاربند نہ دیکھا تو سب چھوڑ کر چلے گئے."
[حضرت داتا گنج بخش رحمتہ الله علیہ - کشف المحجوب]