حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام احمد بھی ہے آپ کا لقب امّی ہے یعنی جس نے کسی سے نہ پڑھا ہو دراصل آپ نے دنیا میں کسی انسان سے لکھنا پڑھنا نہیں سیکھا
آپ کئ امی ہونے کا حقیقی راز کیا ہے اس کو تو صرف اللہ تبارک وتعالی جانتا ہے
چند حکمتیں اور فوائد معلوم ہوتے ہیں
1۔ تمام دنیا کو علم و حکمت سکھانے والے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ہوں اور آپ کا استاد صرف اللہ تعالی ہو۔ کوئی انسان آپ کا استاد نہ ہو تا کہ کبھی کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ پیغمبر تو میرا پڑھایا ہوا شاگرد ہے
2۔ کبھی کوئی شخص یہ نہ سوچ سکے کہ فلاں آدمی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھایا تو یہ استاد حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ علم والا ہوگا
3۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کوئی یہ وہم بھی نہ کر سکے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ پڑھے لکھے آدمی تھے اس لیے انہوں نے خود ہی قرآن کی آیتوں کو اپنی طرف سے بنا کر پیش کیا اور قرآن ان کا بنایا ہوا کلام ہے
4۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ساری دنیا کو کتاب و حکمت کی تعلیم دیں تو کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ پہلی اور پرانی کتابوں کو دیکھ کر اس قسم کی ان مول اور انقلاب آفرین تعلیمات دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں
5۔. اگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی استاد ہوتا تو آپ کو تعظیم کرنی پڑتی حالاں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو خالق کائنات نے اس لیے پیدا فرمایا تھا کہ سارا عالم آپ کی تعظیم کرے اس لیے رب تعالی نے گوارہ نہیں فرمایا کہ میرے محبوب کا کوئی استاد ہو