Results 1 to 2 of 2

Thread: Dil Darya Samandar Se Intikhab

  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Dil Darya Samandar Se Intikhab


    اگر کلامِ الہٰی یا قرآنِ کریم میں کسی لفظ کا اضافہ کر دیا جائے یا کسی لفظ Ú©ÛŒ تخفیف کر دی جائے، تو وہ قرآن نہیں رہے گا اور تØ+ریف کرنے والا واجب القتل ہو گا۔قرآنِ کریم اللہ کا کلام ہے اور اتنا مکمل ہے کہ اس میں اللہ Ú©Û’ لفظ کا بھی اضافہ ممکن نہیں Û” قرآن سے لفظِ شیطان نکالنا ممکن نہیں، بلکہ قرآن Ú©ÛŒ زبر ØŒ زیر، پیش Ú©Ùˆ بدلنا ممکن نہیں۔ اس Ú©ÛŒ Ø+فاظت اللہ کریم Ù†Û’ ایسے فرمائی ہوئی ہے کہ یہ مقدّس قرآن جیسا تھا ویسا ہی ہے اور ویسا ہی رہے گا۔ نہ بدلنا قرآن کا اعجاز ہے۔ اگر خدا نخواستہ یہ بدل جائے تو یہ قرآن نہیں ہو گا۔ قرآن Ú©ÛŒ ترتیب کا بدلنا بھی ممکن نہیں۔ قرآن اسی کتاب کا نام ہے۔ کسی اور کتاب Ú©Ùˆ کسی اور زبان کا قرآن کہنا ØŒ قرآنِ مقدّس Ú©ÛŒ شان میں گستاخی ہے، گناہ ہے۔ اسی طرØ+ اللہ کریم Ú©Û’ بارے میں جو علم ØŒ تعلیم ،اطلاع ØŒ خبر اور ارشاد Ø+ضورِ انور Ú©ÛŒ زبان سے عطا ہوا ØŒ وہی اللہ Ú©Û’ بارے میں Ø+رفِ آخر ہے۔ کسی اور مذہب کا کوئی اور بیان ØŒ جو ماسوائے بیانِ پیغمبر ہو گا ØŒ ہمارے لیے نہیں ہے۔ مثلاََ اللہ Ú©Ùˆ کسی ایسے اسم سے پکارنا جس Ú©ÛŒ سند Ø+ضورِ انور سے نہ ملی ہو ØŒ مناسب نہیں۔ پیر Ú©Ùˆ اللہ اور اللہ Ú©Ùˆ پیر کہنا نامناسب ہے۔ اللہ کریم Ú©ÛŒ جو صفاتِ عالیہ Ø+ضور Ù†Û’ بیان فرما دی ہیں ØŒ بس وہی صفات ہیں۔ جیسے اس زمانے میں ØŒ ویسے ہی آج Ú©Û’ دور میں اور ویسے ہی ہمیشہ ہمیشہ۔ الَآنَ کَمَا کَانَ اللہ کریم Ú©Ùˆ ہم Ù†Û’ دریافت نہیں کیا ØŒ معلوم نہیں کیا۔ ہمیں Ø+ضورِ اقدس Ú©ÛŒ ذات Ù†Û’ فرمادیا ØŒ ہم Ù†Û’ تسلیم کیا، ہم Ù†Û’ سنا اور مان لیا۔ اگر یہ کہہ دیا جائے کہ اللہ ہمارے شہر میں کسی انسان Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں موجود ہے تو بغیر کسی لمØ+ہ Ú©Û’ توقف Ú©Û’ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے ØŒ بہتان ہے ØŒ سرا سرغلط ہے۔ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ اس Ù†Û’ اللہ سے کلام کیا اور اس سے کہا ہے کہ وہ لوگوں سے کہہ دے کہ عذاب آنے والا ہے ØŒ تو یہ غلط ہو گا اور کہنے والا جھوٹی نبوت کا دعویدار، لائقِ تعزیر ہو گا۔اگر کوئی انسان یہ کہہ دے کہ وہ اللہ سے جو چاہے منوا سکتا ہے تو یہ بات غلط ہو Ú¯ÛŒ ØŒ ناممکن ہو گی۔ کُن فَیَکُون Ú©ÛŒ طاقت اللہ Ú©ÛŒ ہے۔ اللہ Ú©Û’ پاس انسان کا کہا ہوا اللہ کا کہا ہوا نہیں ہو سکتا۔ اِلّا یہ کہ وہ انسان ØŒ انسان ِ کامل Ø+ضورِ اکرم Ú©ÛŒ ذاتِ گرامی ہو۔ وہ ذات جو بغیر ÙˆØ+ÛŒ Ú©Û’ کلام نہ کرے اور یہ صفت کسی اُمّتی سے منسوب کرنا مناسب نہیں۔ اللہ اور صرف اللہ Ú©Ùˆ ماننے اور اس سے تعلق کا نام اسلام نہیں۔ Ø+ضور اکرم Ú©Û’ وسیلے Ú©Û’ بغیر تقربِ الہٰی کا تصور خارج از اسلام ہے۔ ہم پر اللہ Ú©ÛŒ اطاعت فرض ہے۔ اللہ Ú©ÛŒ عبادت ضروری ہے، لیکن تقربِ Ø+Ù‚ کا کوئی ایسا دعویٰ جو Ø+ضور انور Ú©Û’ فرمائے ہوئے میزان Ú©Û’ علاوہ ہو ØŒ بہتان ہے اور اسے غلط ثابت کرنے کا تکلف بھی غیر ضروری ہے۔ اسی طرØ+ اسلا Ù… ایک مکمل اور Ù…Ø+فوظ دین ہے Û” اس Ú©Ùˆ تکمیل Ú©ÛŒ سند مالکِ Ø+قیقی Ù†Û’ خود یہ کہہ کر فرمائی کہ ” اَلیَوم اَکمَلتُ لَکُم دِینُکُم“ جس دن ‘ جس Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ ‘ جس لمØ+Û’ یہ دین مکمل کر دیا گیا ‘ اس Ú©Û’ بعد Ú©Û’ اضافے ‘ تخفیفیں‘ تØ+ریفیں ‘ رنگ رنگ Ú©ÛŒ وضاØ+تیں ‘ انوکھی تشریØ+ات اسلام پر اØ+سان نہیں بلکہ اس Ú©Û’ برعکس اسلام Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ بنیادی رنگ Ú©Û’ علاوہ کسی اور رنگ میں پیش کرنے Ú©ÛŒ سعی نا مناسب ہے۔اسلام کا اصل رنگ وہی ہے جو یومِ تکمیل Ú©Û’ وقت تھا۔ جس طرØ+ ایک خواب ØŒ خوابِ Ø+سین ØŒ خوابِ مبارک ØŒ اپنی رنگا رنگ تعبیروں Ú©ÛŒ وجہ سے خوابِ مبہم بن کر رہ جاتا ہے، اسی طرØ+ اسلام Ú©ÛŒ Ø+قیقت وضاØ+توں Ú©Û’ اضافی بوجھ میں دب کر رہ گئی ہے۔ اسلام Ú©Ùˆ عمل سے نکال کر علم میں داخل کرنے والے اسلام Ú©Û’ Ù…Ø+سن نہیں ہیں …. مومن وہ ہے جس Ú©Ùˆ اعتمادِ شخصیتِ نبی Ø+اصل ہواور جسے وابستگی نبی Ø+اصل ہو۔ مومن وہ نہیں جسے بھائی مدد Ú©Ùˆ پکارے تو وہ اسے قرآن سنانا شروع کر دے۔ مومن وہ نہیں جو وعدہ پورا نہ کرے اور نماز پوری کرے۔ آج تک سورج Ú©Û’ منوّر ہونے کا ثبوت کسی Ù†Û’ پیش نہیں کیا۔ شاید اس لیے کہ سورج کا ثبوت دیکھنے والی آنکھ Ú©Û’ علاوہ ممکن نہیں اور دیکھنے والی آنکھ Ú©Ùˆ ثبوت درکار نہیں۔ اللہ Ú©Ùˆ ثابت کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرنے والا بھی اُتنا ہی گمراہ ہے جتنا اللہ سے انکار کرنے والا۔ اللہ ثابت کرنے سے ثابت نہیں ہوتا۔ اللہ Ú©Ùˆ ماننا ہے ØŒ جاننا نہیں ہے۔ یہ تسلیم بغیر ایمان Ú©Û’ نہیں اور ایمان پیغمبر Ú©ÛŒ صداقت Ú©Ùˆ تسلیم کرنے کا نام ہے اور یہ تسلیم اطاعتِ شریعت Ù…Ø+مدیﷺ ہے۔ اسلام تØ+قیق سے نہیں ØŒ تسلیم سے Ø+اصل ہوتا ہے۔ اسلام Ú©Ùˆ عمل سے نکال کر علم میں داخل کرنے والے اسلام Ú©Û’ Ù…Ø+سن نہیں ہیں۔ اسلام پر کتابیں لکھنا اور کتابوں پر کتابیں لکھنا اور تبصرے کرنا اور تقریریں کرنا اسلام نہیں۔ ایک کافر اسلام پر یا Ø+ضور Ú©ÛŒ Ø+یاتِ طیّبہ پر کتاب Ù„Ú©Ú¾ کر تو مومن نہیں ہو سکتا۔ مومن وہ ہے جس Ú©Ùˆ اعتمادِ شخصیتِ نبی Ø+اصل ہواور جسے وابستگی ¿ نبی Ø+اصل ہو۔ مومن وہ نہیں جسے بھائی مدد Ú©Ùˆ پکارے تو وہ اسے قرآن سنانا شروع کر دے۔ مومن وہ نہیں جو وعدہ پورا نہ کرے اور نماز پوری کرے۔ مومن وہ نہیں جو منبر پر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو کر مسلمانوں میں انتشار پھیلائے۔فرقہ پرست ØŒ Ø+Ù‚ پرست نہیں ہو سکتا Û” اسلام مسلمانوں Ú©ÛŒ ÙˆØ+دتِ فکرو عمل کا نام ہے اور یہ ایک Ø+قیقت ہے کہ مسلمانوں Ú©ÛŒ اکثریت ہمیشہ اسلام Ú©Û’ قریب رہے گی۔ ÙˆØ+دتِ ملت سے جدا ہونے والا فرقہ اسلام سے جدا ہو جاتا ہے۔ شارØ+ینِ اسلام Ú©ÛŒ طویل اور معکوس وضاØ+توں Ù†Û’ فرقے تخلیق کیے ہیں۔ فقہاء، علماءاور فقراءکی نیّت پر Ø´Ú© نہیں۔ ان کا تدبّر درست ØŒ ان Ú©Û’ ارشادات بجا ØŒ لیکن مسلمانوں Ú©ÛŒ ÙˆØ+دت ØŒ ان Ú©ÛŒ تعمیر Ùˆ ترقی Ú©Û’ لیے اسلام Ú©Û’ اتنے فرقے کس Ø+د تک موزوں رہے ØŒ تاریخ شاہد ہے۔ اسلام Ú©Û’ شجر Ú©Ùˆ اتنے پیوند لگائے جا Ú†Ú©Û’ ہیں کہ اس کااصل رنگ دب کر رہ گیا ہے۔ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ سب فرقے اپنے اپنے مقام پر صادق ہیں ØŒ تو بھی فرقہ سازی کا عمل خوبصورت عمارت Ú©Ùˆ اینٹ اینٹ میں تقسیم کر دے گا اور اسلا Ù… کا رُعبِ جمال ØŒ جو باعثِ عروج Ùˆ کمال تھا ØŒ اضمØ+لال Ùˆ زوال کا شکار ہو جائے گا۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہر فرقہ ÙˆØ+دتِ ملّت Ú©ÛŒ طرف سفر کرے اور ایک بار پھر وہی مقام Ø+اصل ہو جائے جو اسلام کا Ø+Ù‚ ہے اور یہ Ø+Ù‚ برØ+Ù‚ ہے۔بڑے افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے ہاں کئی لاکھ مساجد ہیںاور کئی لاکھ آئمہ مساجد۔ اس Ú©Û’ باوجود قوم کا عالم یہ ہے کہ معاشرے میں تمام برائیاں موجود ہیں۔ اسلام کا بیان بہت ہو چکا ØŒ اب اسلامی عمل کا وقت ہے۔ اپنے سماج Ú©ÛŒ تطہیر اور اس Ú©Û’ بعد تطہیرِ نظامِ دنیا منصبِ اسلام ہے۔ آیئے ایک سرسری جائزہ لیں کہ ہمارے ہاں اسلام Ú©Û’ نام پر کیا کیا ہو رہا ہے اور اس کا نتیجہ کیا برآمد ہو رہا ہے۔ مذہبی فرقے اور ان Ú©Û’ سربراہ ØŒ دوسرے مذہبی فرقوں اور ان Ú©Û’ سربراہوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ مقامِ توØ+ید اور مقامِ رسالت Ú©Û’ تØ+فّظ Ú©Û’ نام پر ایک گروہ دوسرے گروہ کا مخالف ہے۔ یا رسول اللہ کہنے یا نہ کہنے پر ابھی تک دلائل دیے جا رہے ہیں۔ تبلیغی جماعتوں Ú©Û’ اندازِ فکر پر بہت Ú©Ú†Ú¾ کہا جا رہا ہے۔ تقریباََ ہر فرقے Ú©Û’ پاس دوسرے فرقے Ú©Û’ لیے فتویٰ کفر موجود ہے۔ مسلمانوں Ú©Ùˆ اسلام کا ماضی سنا سنا کر ملّتِ اسلامیہ Ú©Ùˆ قصہ ماضی بنایا جا رہا ہے۔ اسلام میں اتنا اسلام ملا دیا گیا ہے کہ اب نتیجہ صفر ہے۔ ہر فرقہ اسلام Ú©Û’ نام پر علیØ+دہ ہوتا جا رہا ہے، Ø+الانکہ اسلام ÙˆØ+دتِ ملت کا نام ہے۔ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ سب فرقے اپنے اپنے مقام پر صادق ہیں ‘ تو بھی فرقہ سازی کا عمل خوبصورت عمارت Ú©Ùˆ اینٹ اینٹ میں تقسیم کر دے گا اور اسلا Ù… کا رُعبِ جمال‘جو باعثِ عروج Ùˆ کمال تھا ‘ اضمØ+لال Ùˆ زوال کا شکار ہو جائے گا۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہر فرقہ ÙˆØ+دتِ ملّت Ú©ÛŒ طرف سفر کرے اور ایک بار پھر وہی مقام Ø+اصل ہو جائے جو اسلام کا Ø+Ù‚ ہے…. اور یہ Ø+ق‘ برØ+Ù‚ ہے۔ سیاسی اور سماجی تØ+ریکیں اسلام Ú©Û’ نام پر قائم ہیں اور ان میں اتنا فرق ہے کہ اصل اسلام کا پتہ نہیں چلتا۔ ایک مسلمان ملک کا معاشرہ دوسرے مسلمان ملک Ú©Û’ معاشرے سے مختلف ہے۔ صØ+ÛŒØ+ اسلامی معاشرہ کہیں قائم نہیں ہو سکا۔ اسلام ہر مسلمان Ú©ÛŒ ذمّہ داری ہے ØŒ اس لیے سب Ú©Û’ غور کرنے والی بات ہے کہ ایک مسلمان ملک دوسرے مسلمان ملک Ú©Û’ خلاف جنگ‘ جہاد Ù„Ú‘ رہا ہے۔ مسلمان مسلمانوں سے Ù„Ú‘ رہے ہیں۔ اس لیے کہ ہر ایک کا اسلام مختلف ہے۔ اسلام میں اسلام Ú©Û’ نام پر بہت Ú©Ú†Ú¾ ملایا جا چکا ہے۔ اس Ú©Û’ برعکس افغانستان پر روسی Ø+ملہ Ú©Û’ باوجود کسی طرف بھی جہاد Ú©ÛŒ ضرورت کا اØ+ساس نہیں پیدا ہوا۔ اسلامی شعور مفقود ہوتا جا رہا ہے۔ اپنے ملک میں اسلام Ú©Û’ نفاذ Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ جا ری ہے۔ چودہ سو سال بعدبھی مسلمانوں پر اسلام کا نفاذ ایک مسئلہ ہے۔ غور کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا کہ یہ کیسے مسلمان ہیں جن پر ابھی اسلام کا نفاذ ہونا ہے اور یہ کیسا اسلام ہے جو ابھی مسلمانوں پر نافذ ہونا ہے۔ تقریباََ ہر فرقے Ú©Û’ پاس دوسرے فرقے Ú©Û’ لیے فتویٰ کفر موجود ہے۔ مسلمانوں Ú©Ùˆ اسلام کا ماضی سنا سنا کر ملّتِ اسلامیہ Ú©Ùˆ قصہ ماضی بنایا جا رہا ہے۔ اسلام میں اتنا اسلام ملا دیا گیا ہے کہ اب نتیجہ صفر ہے۔ ہر فرقہ اسلام Ú©Û’ نام پر علیØ+دہ ہوتا جا رہا ہے، Ø+الانکہ اسلام ÙˆØ+دتِ ملت کا نام ہے۔ میلادِ مصطفےٰ کانفرنس Ú©Ú†Ú¾ اور تقاضا رکھتی ہے۔ تبلیغی جماعت Ú©Ú†Ú¾ اور انداز اختیار کرتی ہے۔ علماءکانفرنس ØŒ مشائخ کانفرنس سے الگ ہوتی ہے۔ بریلوی ØŒ دیوبندی الگ الگ انداز ہیں۔ یا رسول اللہ کانفرنس ØŒ Ù…Ø+مدرسول اللہ کانفرنس سے الگ ہوتی ہے۔ ایک اسلام میں کئی اسلام شامل ہو Ú†Ú©Û’ ہیں۔ نتیجہ یہ کہ ” Ø+قیقت خرافات میں Ú©Ú¾Ùˆ گئی “ اسلام ÙˆØ+دتِ ملت کا پیغام لایا اور ہم اسلام Ú©Û’ نام پر تفریق کر رہے ہیں۔ اسلام Ú©ÛŒ راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مسلمانوں میں ÙˆØ+دتِ عمل Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ہے اور یہ Ø+قیقت ہے کہ جب تک تمام فرقے اور تمام شارØ+ینِ اسلام اکٹھے نہیں ہوتے ØŒ ÙˆØ+دتِ ملت کا تصور تک ممکن نہیں۔ قائدِ اعظم Ø’ Ú©Û’ پیچھے چلنے والوں سے تو کسی Ù†Û’ کلمہ نہیں سنا تھا، کیوں؟ پاکستان Ú©Û’ لیے جان قربان کرنے والوں سے تو کسی Ù†Û’ نہ پوچھا کہ وہ کس طریقت Ú©Û’ لوگ ہیں۔ افسوس ہے کہ قرآن وہی ہے ØŒ اللہ وہی ہے ØŒ اللہ Ú©Û’ رسول وہی ہیں لیکن اسلام وہی نہیں۔ ہر آدمی اسلام کا دعویدار ہے اور ہر دوسرا آدمی بھی یہی دعویٰ رکھتا ہے، لیکن وہ آپس میںاکٹھے نہیں ہوتے ØŒ کیوں؟ اسلام میں اسلام Ú©Û’ نام پر بہت Ú©Ú†Ú¾ شامل ہو گیا ØŒ نتیجہ صفر ہے۔ آج اسلامی معاشرہ ØŒ اسلامی معیشت ØŒ اسلامی فقہ ØŒ اسلامی اخوّت ØŒ اسلامی ÙˆØ+دت ØŒ اسلامی ثقافت سب Ú©Ú†Ú¾ بدل سے گئے ہیں۔ ہم Ø+ضور پُر نور Ú©Û’ دَور سے اتنے دُور Ø¢ گئے ہیں کہ ایک بار پھر وہیں سے شروع کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا۔ کلمہ توØ+ید Ú©Ùˆ روØ+ِ ÙˆØ+دت مان کر اسلام کا عمل شروع کرنا چاہیے ØŒ ورنہ علم اور صرف علم اسلام سے بہت دور Ù„Û’ جائے گا۔ ایمان والے نفاق سے توبہ کر Ú©Û’ ÙˆØ+دت Ùˆ Ù…Ø+بت میں متØ+د ہو جائیں ØŒ ورنہ کئی اسلام ØŒ نتیجہ صفر دیں Ú¯Û’Û” اسلام ÙˆØ+دتِ ملت کا پیغام لایا اور ہم اسلام Ú©Û’ نام پر تفریق کر رہے ہیں۔ اسلام Ú©ÛŒ راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مسلمانوں میں ÙˆØ+دتِ عمل Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ہے اور یہ Ø+قیقت ہے کہ جب تک تمام فرقے اور تمام شارØ+ینِ اسلام اکٹھے نہیں ہوتے ØŒ ÙˆØ+دتِ ملت کا تصور تک ممکن نہیں۔ اسلام جب اللہ کا دین ہے تو اسے اللہ Ú©ÛŒ رضا Ø+اصل ہونا چاہیے اور اللہ Ú©ÛŒ رضا ہی مسلمانوں Ú©ÛŒ سرفرازی Ú©ÛŒ ضامن ہے۔ آج Ú©Û’ مسلمانوں Ú©ÛŒ زبوں Ø+الی اس لیے ہے کہ اسلام میں ملاوٹ ہو گئی ہے۔ آج Ú©Û’ فقہاءمسلمانوں Ú©Ùˆ ایک اسلام سے وابستہ کر Ú©Û’ انہیں پھر عروج Ú©ÛŒ منزل دکھائیں۔ ابھی وقت ہے ØŒ فرقوں سے الگ ہو کر ÙˆØ+دتِ ملت Ú©ÛŒ طرف سفر کیا جائے ØŒ ورنہ اگر وقت ہاتھ سے Ù†Ú©Ù„ گیا تو خدانخواستہ ہر مسجد ØŒ مسجدِ قرطبہ بن کر رہ جائے گی، ماضی Ú©ÛŒ یادگار ØŒ عظیم یادگار مسجدِ قرطبہ ØŒ Ø+ال اور مستقبل سے Ù…Ø+روم۔ ہم مسلمان ہیں۔ یہی ہمارا فرقہ ہے۔ یہی ہماری طریقت ہے اور یہی ہماری جمعیت۔ کلمہ طیّب ہی کلمہ توØ+ید ہے۔ اسی بنیاد پر ÙˆØ+دتِ ملت Ú©ÛŒ عمارت استوار Ú©ÛŒ جا سکتی ہے۔ مسلمان متØ+د ہو جائیں تو نصرت اور کامیابی ان کا مقدّر ہو جائے، ورنہ اسلام میں فرقہ سازی اور فرقہ کا عمل ہمیں اسلام سے اتنا دُورلے جائے گا کہ ہم مسلمان کہلانے Ú©Û’ قابل ہی نہ رہیں Ú¯Û’Û”
    Ø+ضرت واصف علی واصفؒ
    Last edited by Hidden words; 04-08-2012 at 10:18 PM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

  2. #2
    Join Date
    Sep 2010
    Location
    Mystic falls
    Age
    36
    Posts
    52,044
    Mentioned
    326 Post(s)
    Tagged
    10829 Thread(s)
    Rep Power
    21474903

    Default re: Dil Darya Samandar Se Intikhab

    Jazak ALLAH khair

    eq2hdk - Dil Darya Samandar Se Intikhab

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •