روزہ کے آداب... تلاوتِ قُرآن
روزہ کے مستحب آداب میں تلاوتِ قرآن ، ذکر ودعاء ، نفلی نماز وصدقات میں کثرت سے مشغولیت بھی ہے ، چنانچہ صحیح بخاری وصحیح مسلم میں حضرت عبد اللہ بن عباس کی حدیث ہے کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلّم لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں جب جبرئیل علیہ السلام آپکے پاس تشریف لاتے اور آپ کے ساتھ قرآن کا دور کرتے تو آپ کی سخاوت میں مزید اضافہ ہوجاتا ، اس وقت تو رسول صلی اللہ علیہ و سلّم تیز ہوا سے بھی زیادہ سخی ہوجاتے ( صحیح بخاری : ٢٦٠ ، مسلم : ٢٣٠٨ ) ۔
حمد و ثناء :
روزہ کے مستحب آداب میں یہ بھی داخل ہے کہ روزہ دار اپنے اوپر اللہ تعالی کی اس نعمت کو دھیان میں رکھے کہ اللہ تعالی نے اسے روزہ رکھنے کی توفیق بخشی اور روزہ کو اسکے لئے آسان کیا کہ اس نے روزہ رکھ لیا اور پورے مہینہ کا روزہ مکمل کیا کیونکہ بہت سے لوگ ایسے جو روزہ کی نعمت سے محروم رہتے ہیں یا تو روزہ کا مہینہ آنے سے قبل وفات پاچکے یا ( کسی بیماری کی وجہ سے ) اس سے عاجز رہ گئے یا پھر گمراہی میں پڑےہیں اور روزہ رکھنے سے اعراض کرتے ہیں ، اس لئے چاہئے کہ روزہ دار ، روزہ کی توفیق پر جو گناہوں کی بخشش لغزشوں کی معافی اور رب کریم کے پڑوس ونعمت والے گھر ( جنت ) میں درجات کی بلندی کا سبب ہے ، اللہ تعالی کی حمد وثناء بیان کرتے رہے