1820556n6ldbyb7gv - Nazm of the day 28th july 2012


اداسیوں Ú©Û’ لمØ+ÙˆÚº میں
میں اور خزاں کا موسم
تیرے خیال سے ڈر رہا ہے
میری نبض میں لہوں بن کر
کون ہے جو اپنا اØ+ساس بکھررہا ہے
میری سانسوں کو ڈھڑکنوں میں قید کرکے
میرا دل یہ کس کہ نام سے تیز ڈھڑک رہا ہے

کون ہے جو میری ذات میں
خاموشی سے اپنا رنگ بھر رہاہے
کوئی تو ہے خزاں کی اس سہمی ہوئی شب میں
جو میرے ساتھ رہنما بن کہ چل رہا ہے

کوئی توہے جو ہوا کہ چھونے سے بھی ڈر رہا ہے
کوئی تو ہے جو سایہ بنکر میرے ساتھ ساتھ چل رہاہے
جو میری اداسیوں کو سمیٹنے کی چاہ میں
بار باراس اداس گلی سے گزر رہا ہے
میرا درد بانٹنے کہ لئے
ایک اØ+ساس خاموشی سے
میری روØ+ میں اتر رہا ہے
جو کہیں دل کی وادی میں چھپ کر
میرے نام سے اپنا نام لکھ رہا ہے

میں اس اداس خزاں سے کہہ دونگی
میرے دل کی بات اس تک پہنچا دے
ان زرد پتوں Ú©ÛŒ طرØ+ میرے اØ+ساس Ú©Ùˆ
بکھرنے سے جھلسنے سے روک لے
میری اداس خزاں میں وہ اۤکر اب
اپنے پیار کا رنگ بھر دے


شاعرہ ریشم

1820556n6ldbyb7gv - Nazm of the day 28th july 2012