710042lhrfqn16lk - Ghazal of the day *..6th aug 2012..*



مجھے اندھیرے بہت اچھے لگتے ہے
یہ روشنی زرا آکر بجھا دے کوئی
میں تنہائی کو اب پسند کرتی ہو
بزم والوں سے کہ دو Ú©Û’ Ù…Ø+فلوں میں نا بلائے کوئی
مجھے خوشی سے ڈر بہت لگتا ہے
اب خوشی کا چہرہ نا دیکھائے کوئی
ہے Ù…Ø+بت بہت مجھے اپنے آنسووں سے
خدا را اس کا مزاق نا اڑائے کوئی
میں اندھیروں کی قبر میں سونا چاہتی ہو
چین کی نیند کہاں سے بس لائے کوئی
ایک بے قصور کو الزام جس نے بھی دیا
نام اس کا سر عام کیسے بتائے کوئی
میں نے کانٹوں پر چلنا سیکھ لیا ہے
سامنے میرے نام پھولوں کا اب نا لائے کوئی
زخم میرے نصیب کے لہو بن کے جو برس گئے
اچھی تقدیر اپنی کہاں سے بنائے کوئی
ہنس رہا ہے آج زمانہ میرے Ø+ال پہ اکثر
درد آپنا ان بے دردوں کو کیسے سنائے کوئی
غیر تو غیر ہے ان پر میرا کیا Ø+Ù‚ ریشم
غم جو اپنوں نے دیا وہ کیسے بتایے کوئی

شاعرہ
ریشم



710042lhrfqn16lk - Ghazal of the day *..6th aug 2012..*