عمل بغیر علم کسی طرØ+ بھی عمل کہلانے کا مستØ+Ù‚ نہیں۔ عمل وہی صØ+ÛŒØ+ ہوتا ہے جو علم Ú©ÛŒ روشنی میں Ø+اصل ہو اور ایسے ہی عمل سے بندہ ثواب کا Ø+Ù‚ دار ہوتا ہے۔ جیسے کہ نماز، نماز نہیں ہوتی جب تک نماز قائم کرنے والے Ú©Ùˆ ارکان طہارت کا علم، پانی Ú©ÛŒ پہچان، قبلہ Ú©ÛŒ واقفیت، نیت نماز Ú©ÛŒ کیفیت اور ارکان نماز کا علم نہ ہو۔ غرض جب عمل Ú©ÛŒ بنیاد ہی علم پر ہے تو ان دونوں میں تفریق Ù…Ø+ض جہالت ہے۔ اسی طرØ+ علم Ú©ÛŒ عمل پر فضلیت سمجھنا بھی غلطی ہے کیونکہ علم بے عمل Ú©Ùˆ علم نہیں کہا جا سکتا۔ چنانچہ باری تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا: (البقرہ) ’’ اہل کتاب میں سے ایک فریق Ù†Û’ اللہ Ú©ÛŒ کتاب Ú©Ùˆ پس پشت ڈال دیا گویا کہ انہیں علم ہی نہیں۔‘‘ عالم بے عمل Ú©Ùˆ علماء سے خارج گردانا اس لئے کہ علم کا سیکھنا، یاد رکھنا اور یاد کرنا بھی شامل عمل ہے اور اس سے آدمی ثواب Ø+اصل کرتا ہے اور اگر عالم کا علم اس Ú©Û’ کام اور کسب میں ظاہر نہ ہوتا تو وہ کسی ثواب کا Ø+Ù‚ دار نہ ہوتا۔

کشف المØ+جوب، پہلا باب اثبات علم- 3