کبھی تم لوٹ کر آؤ
تو اپنے خواب کا پوچھوں
تمھارے دل میں جو کل میری آنکھوں کی امانت تھا
میرے خوابوں کے ملبے پر نیا مضبوط گھر تعمیر کر لینا
مجھے تسخیر کر لینا
تمھارا خواب تھا شاید
تمھارے خواب کی تعبیر اچھی تھی
میری گہری سیاہ چادر پہ جو
ہلکے گلابی رنگ سے تم بُن رہے تھے
جان! وہ تØ+ریر اچھی تھی
مگر بارش کی قربت میں
ظائع رنگوں کا ہونا تھا
مجھے اس راکھ رنگت خواب کو اک دن تو رونا تھا