bohat umda ghazal
ہمارے بس میں اگر اپنے فیصلے ہوتے
تو ہم کبھی کے گھروں کو پلٹ گئے ہوتے
قریب رہ کے سلگنے سے کِتنا بہتر تھا
کِسی مقام پہ ہم تم بچھڑ گئے ہوتے
کبھی توریت کو ہم مٹّھیوں میں بھر لیتے
کبھی ہَواؤں سے اپنے مکالمے ہوتے
ہمارے نام پہ کوئی چراغ تو جلتا
کسی زبان پہ ہمارے بھی تذکرے ہوتے
ہم اپنا کوئی الگ راستہ بنا لیتے
ہمارے دل نے اگر حوصلے کیے ہوتے
نوشی گیلانی
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bohat umda ghazal
ہم اپنا کوئی الگ راستہ بنا لیتے
ہمارے دل نے اگر حوصلے کیے ہوتے
bht Khooooob
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
very nice
bht umda