♥ ♥
’’میں محبت کے جذبے پر ایمان کی حد تک یقین رکھتا ہوں۔جو دل کے آنگن میں اچانک پھوٹتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک تن آور درخت کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔مجھے چناب کی سوہنی،تھل کی سّسی،گاؤں کی ہیر اور روہی کے سردٹیلے میں گونجتی محبت کی دلکش پکار آج بھی اپنی طرف کھینچتی ہے۔محبت کے عظیم جذبے کی شاہراہ سے کئی راستے نکلتے ہیں۔جہاں وصل کی بارشیں بھی ہیں اور ہجر کی ویرانیاں بھی،اُداسی کی گھمبیر فضا اور روشنی کا سمندر بھی،غم کی دھوپ اور ملن کی چھاؤں کے خوشنما خواب بھی۔‘‘
(’’صائمہ اکرم چوہدری کے ناولٹ’’ہم اُس کے ہیں‘‘ سے ایک خوبصورت اقتباس