( عورت اور مَرد کا تعلق ۔ ۔ ۔ کھیتی اور کِسان سے مشابہت کی خوبصورت مثال )
" قرآن میں عورت اور مرد کو کھیتی اور کسان سے تشبیہ دے کر بتایا گیا ھے کہ انسانی زوجین کا تعلق دوسرے حیوانات کے زوجین سے مختلف ھے ۔۔۔۔ انسانی حیثیت سے قطع نظر ، حیوانی اعتبار سے بھی ان دونوں کی ترکیبِ جسمانی اس طور پر رکھی گئی ھے کہ ان کے تعلّق میں وہ پائیداری ھونی چاھیے جو کسان اور اس کے کھیت میں ھوتی ھے ۔۔۔۔۔۔۔
جس طرح کھیتی میں کسان کا کام محض بیج پھینک دینا ھی نہیں ھے بلکہ اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ھوتا ھے کہ وہ اس کو پانی دے ، کھاد مُہیّا کرے ، اور اس کی حفاظت کرتا رھے ۔۔۔۔ اسی طرح عورت بھی وہ زمین نہیں ھے جس میں ایک جانور چلتے پھرتے کوئی بیج پھینک جائے اور وہ ایک خُود رَو درخت اُگا دے ، بلکہ جب وہ باروَر ھوتی ھے تو درحقیقت اس کی محتاج ھوتی ھے کہ اُس کا کسان اس کی پرورش اور اس کی رکھوالی کا پورا بار سنبھالے ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ایک حیاتی حقیقت ( Biological Fact ) ھے ۔۔ حیاتیات کے نقطہٴ نظر سے بہترین تشبیہ جو عورت اور مرد کو دی جا سکتی ھے ، وہ یہی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( سیّد ابوالاعلیٰ مودودی رح ، اقتباس از " پردہ " )