nice
کون بھنور میں ملّاحوں سے اب تکرار کرے گا
اب تو قسمت سے ہی کوئی دریا پار کرے گا
سارا شہر ہی تاریکی پر یُوں خاموش رہا تو
کون چراغ جلانے کے پیدا آثار کرے گا
جب اُس کا کردار تُمھارے سچ کی زد میں آیا
لکھنے والا شہرِ کی کالی، ہر دیوار کرے گا
جانے کون سی دُھن میں تیرے شہر میں آنکلے ہیں
دل تجھ سے ملنے کی خواہش اب سو بار کرے گا
دِل میں تیرا قیام تھا لیکن اُب یہ کِسے خبر تھی
دُکھ بھی اپنے ہونے پر اتِنا اصرار کرے گا
Merey jaisi aankhon walay jab Sahil per aatay hain
lehrain shor machati hain, lo aaj samandar doob gaya
Khooob
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!