ابھی ميں محبت کو بھولا نہيں ہوں
ميں اپنی عبادت کو بھولا نہيں ہوں
ميرا دل ہے تخت ِ رياضت، ستمگر
ميں تيری رياضت کو بھولا نہيں ہوں
ميری آنکھ ساحل کا کردار ٹھہری
ميں آنسو کی قيمت کو بھولا نہيں ہوں
ہزاروں قيامت گذاریں ہيں ہم نے
مگر اس قيامت کو بھولا نہيں ہوں
بياباں ميں آہو کی سنگت نہ بھائے
کہ ميں تيری سنگت کو بھولا نہيں ہوں
ميں الفت کا ہتھيار چھوڑوں تو کيونکر
کہ تيری عداوت کو بھولا نہيں ہوں
کہا ميں نے، " واعظ، خدا سے ڈرا کر"
وہ بولا کہ " جنت کو بھولا نہيں ہوں"
وہ ہر حال ميں مجھ سے ناخوش رہے گا
زمانے کی عادت کو بھولا نہيں ہوں
ميں بدلا نہيں سب سے مل کر بھی عامر
ميں محفل ميں خلوت کو بھولا نہيں ہوں