hahha ...........
کروڑ پتی باپ اپنے بیٹے سے۔
بیٹے محنت کیا کرو۔ میری طرف ہی دیکھو میں جب گائوں سے آیا تھا تو میرے پاس سوائے ایک صندوق کے کچھ نہ تھا اور آج میں کوٹھی، کار، بینک بیلنس کا مالک ہوں۔
بیٹے نے پوچھا۔ مگرابو اس صندوق میں کیا تھا؟
باپ بولا: دو کروڑ روپے۔
hahha ...........
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)
lolzz
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
hahahahaha