افسردہ نہ ہوا اے نگر ناز محبت
افشا ہوا جاتا ہے ہراک راز محبت
چھیڑا جو نگاہوں نے ذرا ساز محبت
ہر ذرے سے آنے لگی آواز محبت
آگے ہے تعین کی حدوں سے بھی تخیل
ہوشیار ہو اے طاقت پرواز محبت
دل مضطرب شوق نظر ساکت و خاموش
دیکھے تو کوئی حسن کے انداز محبت
وہ لاکھ فریب نگہ و دل سہی لیکن
آغاز محبت ہے پھر آغاز محبت
تخلیق شکیل اس کی ہے بے مطلب و معنی
جس دل کو نہ ہو جستجوئے راز محبت