کبھی ویران راستوں پر
کوئی انجان سی دستک
اگر تم کو سنائی دے
صدا کی شکل میں آ کر کہے
محبّت نام ہے میرا
پلٹ کر دیکھنا مت تم
کے اس کار محبّت میں........
اذیت ہی اذیت ہے
کبھی ویران راستوں پر
کوئی انجان سی دستک
اگر تم کو سنائی دے
صدا کی شکل میں آ کر کہے
محبّت نام ہے میرا
پلٹ کر دیکھنا مت تم
کے اس کار محبّت میں........
اذیت ہی اذیت ہے
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا