nice
پروین شاکر کی ایک خوبصورت نظم
__________________________________
چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھوُنڈتی گھر گھر
تمام رات میں یاقُوت چُن رہی تھی مگر
یہ کیا کہ میں تِری خوشبُو کا صرف ذکر سُنوں
تُو عکسِ موجہء گُل ہے تو جسم و جاں میں اُتر
ذرا یہ حبس کٹے، کُھل کے سانس لے پاؤں
کوئی ہوا تو رواں ہو، صبا ہو یا صَر صَر
گئے دنوں کے تعاقب میں تتلیوں کی طرح
تِرے خیال کے ہمراہ کر رہی ہُوں سفر
ٹھہر گئے ہیں قدم، راستے بھی ختم ہُوئے
مسافتیں رگ و پے میں اُتر رہی ہیں مگر
میں سوچتی تھی، تِرا قُرب کچھ سُکوں دے گا
اُداسیاں ہیں کہ کچھ اور بڑھ گئیں مِل کر
تِرا خیال، کہ ہے تارِ عنکبُوت تمام
مِرا وجُود، کہ جیسے کوئی پُرانا کھنڈر
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bht khub
bht Khooob..
Last edited by SenoriTa; 05-10-2012 at 07:20 AM.
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
bhttttttttt xabardast shariin hai
---------------- -----------------
-------------------------------------------------------------
some people are worth
melting for....!!!
..(olaf)..
------------------------------------------------------------------------
Umdah!
"Relationships Never Die A Natural Death.They R Alwayz Murdered"......
Think About It........!!!
nice
nice
aapps abb ka shukriyaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا