Results 1 to 6 of 6

Thread: جہاد

  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default جہاد


    آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینے کے حکمران ہیں ا ور غزوہ احزاب کے بعد ہر وقت خطرہ رہتا ہے -رومی مدینے پر حملے کی تیاریاں کر رہے ہیں- ایسے ہی ایک دفعہ حملے کا خطرہ پیدا ہوا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے پر بیٹھے اور مدینے کے گرد دور تک چکر لگا کر دیکھتے رہے کہ کہیں کوئی حملے کے آثار تو نہیں ہیں ....
    ادھر صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ کو جب مدینے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عدم موجودگی کا پتہ چلا تو وہ پریشان ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ڈھونڈنے کے لئے نکل کھڑے ہوئے- اتنے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی واپس آگئے اور فرمایا کہ میں سب دیکھ آیا ہوں لہٰذا

    لَم تُراعُوا - لَم تُرا َ عُوا


    فکر نہ کرو‘ خوف نہ کرو - حضرت انس رضی اللہ عنہ کے الفاظ جو بخاری شریف میں مروی ہیں اس منظر کانقشہ یوں کھنچتے ہیں :

    استَقبَلَہُمُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم علی فَرَ سٍ عُر یٍ مَا عَلَیہِ سَرج فِی عُنُقِہِ سَیف

    ”صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا استقبال کیا- آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے گھوڑے پر تھے کہ جس کی پشت ننگی تھی ‘اس پر کوئی زین نہیں تھی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن میں تلوار تھی-“ ( بخاری)

    دیکھئے!

    کیسے بہادر ‘ دلیر اور جری تھے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہ گلے میں تلوار لٹک رہی ہے اور اس قدر باخبر اور خطرہ سے نبٹنے اور جہاد کے لئے تیار ہیں کہ گھوڑا جیسے تھا ویسا ہی پکڑا‘ اس پر زین بھی نہیں رکھی اور گشت کرکے حالات سے باخبر ہو کر اکیلے واپس بھی آگئے ہیں-- پھر کیوں نہ زبان سے نکلے - صلی اللہ علیہ وسلم

    اسی طرح صحیح بخاری کی روایت کے مطابق جنگ حنین میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سفید خچر پر سوار تھے اور دلیری کے ساتھ ہوازن و ثقیف قبیلے کے تیر اندازوں کے تیروں کی بارش میں ڈٹے ہوئے تھے اور اپنی تتر بتر فوج کو اکٹھا کر رہے تھے -

    صحیح بخاری میں ہی حضرت عمرو بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ وہ کہتے ہیں:

    مَا تَرَکَ النَّبیُّ صلی اللہ علیہ وسلّم اِلّاَ سَلَا حَہُ وَ بَغلَةً بَیضَا ئَ وَاَرضَاً بِخَیبَرَ جَعَلَہَا صَدَ قَةً

    ”( اس دنیا سے جاتے وقت ) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہتھیار اور سفید خچر کے سوا کوئی ترکہ نہیں چھوڑا ‘خیبر میں کچھ زمین تھی -اسے بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ کردیا تھا- “ ( بخاری)

    غور کیجئے ! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ترکہ ہے تو وہ بھی جہادی اسلحہ اور جہادی سواری ہے
    یعنی
    آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کا چھوڑا ہوا سامان اور ترکہ بھی پکار پکار کر مسلمانوں کو یہ درس دے رہا ہے کہ جہاد نہ چھوڑنا اور اسلحہ کو اپنی زندگی کا اثاثہ بنانا-

  2. #2
    Join Date
    Apr 2011
    Location
    pakistan
    Posts
    3,290
    Mentioned
    2 Post(s)
    Tagged
    2597 Thread(s)
    Rep Power
    541184

    Default Re: جہاد

    Jazak Allah Khair

  3. #3
    Join Date
    Jul 2010
    Location
    Karachi....
    Posts
    31,280
    Mentioned
    41 Post(s)
    Tagged
    6917 Thread(s)
    Rep Power
    21474882

    Default Re: جہاد

    JazakALLAH khair

  4. #4
    Join Date
    May 2012
    Location
    !!!KiSii Kii DuAouN meii!!!:):)
    Posts
    10,485
    Mentioned
    83 Post(s)
    Tagged
    10415 Thread(s)
    Rep Power
    2184019

    Default Re: جہاد

    JAZAAK ALLAH khair...

  5. #5
    Join Date
    Jan 2011
    Location
    pakistan
    Posts
    9,091
    Mentioned
    95 Post(s)
    Tagged
    8378 Thread(s)
    Rep Power
    429520

    Default Re: جہاد

    jazak allah

  6. #6
    Join Date
    Sep 2010
    Location
    Mystic falls
    Age
    36
    Posts
    52,044
    Mentioned
    326 Post(s)
    Tagged
    10829 Thread(s)
    Rep Power
    21474903

    Default Re: جہاد

    Jazak ALLAH khair

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •