اگر ہمیں لوگوں Ú©Ùˆ سمجھنا ہے، اگر ہمیں لوگوں Ú©ÛŒ روØ+ÙˆÚº Ú©Û’ اندر گہرا اترنا ہے تو میرا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ مجھے ان پر تنقید، اور نکتہ چینی چھوڑنا ہو گی۔ جب آپ کسی آدمی پر تنقید کرنا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیتے ہیں، اس میں نقص نکالنا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیتے ہیں تو وہ سارے کا سارا آپ Ú©ÛŒ سمجھ میں آنے لگتا ہے۔ اور ایکسرے Ú©ÛŒ طرØ+ اس کا اندر اور باہر وجود آپکی نظروں Ú©Û’ سامنے Ø¢ جاتا ہے۔
زاویہ دوم سے اقتباس