اگر انسان Ú©Ùˆ یہاں سے رخصت ہونا یاد رہے تو وہ بہت ساری تکلیفوں سے بچ جائے گا۔ وہ چیزیں کرو، وہ مقامات Ø+اصل کرو، وہ سامان بناؤ جو تمہیں رخصت ہونے میں مدد دیں۔

ایک بندے Ù†Û’ مکان بنایا تو اپنے پیر صاØ+ب Ú©Û’ پاس گیا کہ جناب میں Ù†Û’ مکان بنایا ہے۔ انہوں Ù†Û’ کہا کہ مبارک ہو۔ ایسا مکان بنانا کہ چھوڑتے وقت تکلیف نہ ہو! اب تم نےکیا مکان بنانا ہے۔

جتنا اچھا بنے گا اتنا ہی چھوڑتے ہوئے تکلیف ہو گی۔ لہٰذا ہم جو Ú©Ú†Ú¾ Ø+اصل کرتے رہتے ہیں اسے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ میں تکلیف ہو گی۔ تکلیف تو ہر Ø+ال میں ہو گی، Ø+اصل میں بھی تکلیف اور Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’

میں بھی تکلیف۔ بڑی مشکل سے Ø+اصل ہوا اور بڑی مشکل سے چھوڑا۔ آسانی سے Ø+اصل کر لو اور آسانی سے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÛ”
ایک درویش ایک آدمی کے پاس گیا کہ خدا کے لئے خیرات دو! اس نے کہا بابا جی ٹھہر جاؤ ابھی میں کام میں لگا ہوا ہوں، کافی دیر گزر گئی اس نے پھر سوال کیا، کہنے لگا لو جی تھوڑا سا

کام اور رہ گیا، کام سے فارغ ہو کے تمہیں دوں گا۔
ابھی میں مصروف ہوں۔ وہ درویش غصے میں آ گیا اور کہنے لگا کہ تم اتنے مصروف ہو تو مرو گے کیسے؟
وہ بھی آگے بولا جیسے تو مرے گا۔ درویش نے کہا، دیکھو، میں تو یوں مروں گا۔ درویش نے ایک چادر بچھائی، کلمہ بڑھا اور مر گیا۔ ہماری موت تو اتنی آسان ہے، تو بتا کیسے مرے گا؟
درویش کے مرنے کے بعد اس کو خیال آیا اور اس پر اتنی ہیبت طاری ہو گئی کہ ساری دکان لٹا دی اور ہر شے چھوڑ چھاڑ کے جنگلوں میں چلا گیا۔ وہ فرید الدین ایک عام آدمی تھا۔ اب وہ

فرید الدین عطار (رØ+) ہو گئے۔ ان پر راز آشکار ہو گیا۔ اور مخفی آشکار ہو گیا۔وہ بات سمجھ گئے کہ فقیر کون تھا؟
واصف علی واصف، گفتگو 3 صفØ+ہ: 29