رات کا سمندر ہے
رات بھی Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
بات کا اجالا ہے
بات بھی Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
گھات کی ضرورت ہے
گھات بھی Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
نرم گرم خاموشی
سہج سہج سرگوشی
چور چور دروازے
کون چھپ کے آیا ہے
آرزو نے جنگل میں
راستہ بنایا ہے
جھینپتے ہوئے آنگن
نے درخت سے مل کر
کچھ نہ کچھ چھپایا ہے
آسماں کی کھڑکی میں
سکھ بھری شرارت سے
چاند مسکرایا ہے
چاند مسکرایا ہے
چاندنی نہائی ہے
خوشبوؤں نے موسم میں
آگ سی لگائی ہے
عشق Ù†Û’ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
آنکھ چومنا چاہی
اور ہوا Ú©Û’ Ø+لقے میں
شوخ سی نزاکت سے
شاخ کمسائی ہے
رات کا سمندر ہے
رات بھی Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
بات کا اجالا ہے
رات بھی Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ
بات کے سویرے میں
زندگی کے گھیرے میں
روØ+ ٹمٹمائی ہے
وصل جھلملایا ہے
Ø+شر سا اٹھایا ہے
کون چھپ کے آیا ہے