میاں بیوی Ûر سال عوامی میلے میں جایا کرتے تھے اور جب بھی میاں Ûیلی کاپٹر میں بیٹھنے Ú©ÛŒ خواÛØ´ ظاÛر کرتا بیوی Ùوراً اسے Ú©Ûتی میاں پانچ Ûزار روپے لگیں Ú¯Û’ اور تمÛیں Ù¾ØªÛ ÛÛ’ پانچ Ûزار روپے بÛت بڑی رقم Ûوتی ÛÛ’Û”
ایک دن میاں بولا بیگم اب میں پچاسی برس کا ÛÙˆ چکا ÛÙˆÚº اور اس دÙØ¹Û Ù…ÛŒÚº Ù†Û’ Ûیلی کاپٹر Ú©ÛŒ سیر Ù†Û Ú©ÛŒ تو ÛÙˆ سکتا ÛÛ’ میری ÛŒÛ Ø®ÙˆØ§ÛØ´ کبھی پوری Ù†Û ÛÙˆ سکے۔ بیوی بولی میاں تمÛیں معلوم Ûونا چاÛیے Ú©Û Ù¾Ø§Ù†Ú† Ûزار روپے بÛت بڑی رقم Ûوتی ÛÛ’Û” Ûیلی کاپٹر کا کپتان ان Ú©ÛŒ باتیں سن رÛا تھا۔ اسے بوڑھے پر ترس آیا اور ان سے بولا میں ایک شرط پر آپ Ú©Ùˆ Ûیلی کاپٹر Ú©ÛŒ سیر کرا سکتا ÛÙˆÚº Ú©Û Ø¢Ù¾ تمام راستے میں خاموش رÛیں Ú¯Û’ اور اگر کسی Ù†Û’ بھی Ù…Ù†Û Ú©Ú¾ÙˆÙ„Ø§ تو پانچ Ûزار روپے دینے پڑیں Ú¯Û’Û”
کپتان Ù†Û’ بوڑھے میاں بیوی Ú©Ùˆ Ûیلی کاپٹر میں بٹھاتے ÛÛŒ خوب تماشے کئے مگر ÙˆÛ Ù…ÛŒØ§Úº بیوی Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ø³Û’ ایک بھی Ù„Ùظ Ù†Û Ù†Ú©Ù„ÙˆØ§ سکا۔ جب کپتان زمین پر اترا تو اس Ù†Û’ بوڑھے سے Ú©Ûا Ú©Û Ù…ÛŒÚº Ù†Û’ تو Ûزار کوشش Ú©ÛŒ Ú©Û Ø¢Ù¾ لوگ بولیں مگر آپ خاموش رÛÛ’ØŒ کیوں؟
بوڑھا بولا، کپتان جب تم Ù†Û’ Ûمیں بلانے کیلیے Ù¾Ûلا کرتب دکھایا تو میری بیوی باÛر گر گئی مگر ميں خاموش رÛا کیوں Ú©Û ØªÙ…Ûیں معلوم ÛÛ’ پانچ Ûزار روپے بÛت بڑی رقم Ûوتی ÛÛ’Û”