Ù…Ø+مّد Ø+سسین : شام Ú©Ùˆ بستر جھاڑ Ù†Û’ سے پہلے ٹوپی Ù¾Ú¯Ú‘ÛŒ اتارنے سے پہلے دیوار سے Ù„Ú¯ کر پوچھ ...
آج سب کام تیری رضا کے ہوۓ مولا ... تیری خوشنودی کے ؟

ارشاد : جواب مل جائے گا سرکار ؟

Ù…Ø+مّد Ø+سسین : پوچھے گا تو ضرور ملے گا ،،پر تو Ù†Û’ آج تک کبھی پوچھا ہی نہیں ،، تیری شہ رگ Ú©Û’ پاس ہی تو ہے اس کا تخت ... فورا جواب ملے گا - جس زبان میں پوچھے گا اسی میں ملے گا ...

ارشاد : مجھے تو کبھی سنائی نہیں دیا سرکار !

Ù…Ø+مّد Ø+سسین : اوے صبØ+ صبØ+ تو اخبار پڑھتا ہے - پھر ٹیلی فون پر دوستوں سے بØ+Ø« کرتا ہے- Ù…Ø+فل میں Ø+الات Ø+اضرہ پر تبصرہ کرنے جاتا ہے - پھر ڈش اینٹینا پر بارہ مسالے دیکھتا ہے - شام Ú©Ùˆ ہیڈ فون لگا کر بی بی سی ØŒ ریڈیو جرمنی اور وائس آف امریکا سنتا ہے - اوے تب تجھ Ú©Ùˆ آواز کدھر سے Ø¢ جانی ہے ...

ارشاد : مجھے کبھی بھی آواز نہیں آے گی سرکار ؟
Ù…Ø+مّد Ø+سسین : ہمارے Ø+ضرت سائیں نور والے فرمایا کرتے تھے -

Ù…Ø+مّدØ+سسین ہر کارے ...

'' میں ہاتھ باندھ کر کہتا جی سرکار - فرماتے جہاں مولا نہیں ØŒ وہاں رولا ہے - جوں جوں لوگ مولا سے دور ہوتے جاییں Ú¯Û’ - رولا زیادہ ہوتا جائے گا اور اک دن یہی شور ان Ú©Ùˆ ایسے Ù¾Ú©Ú‘Û’ گا جیسے Ø+ضرت صالØ+ Ú©ÛŒ قوم Ú©Ùˆ چیخ Ù†Û’ Ù¾Ú©Ú‘ لیا تھا "

( بابا جی اشفاق اØ+مد رØ+)