میں کہتا ھوں کہ مسلمان عورتوں کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ وہ اُس معاشرے میں پیدا ھوئی ھیں جس سے بڑھ کر عورتوں کی عزّت دنیا کے کسی معاشرے میں نہیں ھے ۔۔۔۔۔۔۔
جایے جا کر امریکا میں دیکھیے عورت کا کیا حال ھے ؟ انگلستان میں جا کر دیکھیے عورت کا کیا حال ھو رھا ھے ؟ کیسی مصیبت کی زندگی وہ بسر کر رھی ھے ؟ باپ کے اوپر اس کی کوئی ذمّہ داری نہیں ھے ، بیٹے پر اس کی کوئی ذمّہ داری نہیں ھے ، بھائی پر اس
کی کوئی ذمّہ داری نہیں ھے ۔۔۔۔ خاندان اور رشتہ داروں پر اس کی کوئی ذمّہ داری نہیں ھے ۔۔۔۔۔ اِدھر وہ جوان ھوئی ، اُدھر اُس کا باپ اس کو رخصت کر دیتا ھے کہ " جاؤ اور خود کما کر کھاؤ " ۔۔۔۔۔ اب اِس کے بعد اُسے اِس سے کچھ بحث نہیں ھے کہ وہ کس طرح سے کما کر کھائے اور کس طرح زندگی بسر کرے ۔۔۔۔۔
مغرب کی عورت اس وقت اس قدر بےکسی اور بےبسی کی زندگی بسر کر رھی ھے ، کہ اس پر ترس کھانے والا بھی کوئی نہیں ھے ۔۔۔
یہاں باپ اپنی بیٹی کی ذمّہ داری سے اُس وقت تک سبکدوش نہیں ھوتا جب تک وہ اُس کی شادی نہیں کر دیتا ھے ۔۔۔ شادی کر دینے کے بعد بھی وہ اُس کی اور اس کی اولاد تک کی فکر رکھتا ھے ۔۔۔ بھائی اپنی بہنوں کے پُشت پناہ ھوتے ھیں ۔۔۔ بیٹے، ماؤں کے خدمت گذار ھوتے ھیں ۔۔۔ ( کچھ مثالوں کو چھوڑ کر) عمومًا شوھر اپنی بیویوں کو گھر کی ملکہ بنا کر رکھتے ھیں ۔۔۔۔ یہاں آپ کو آنکھوں پر بٹھایا جاتا ھے اور آپ کی عزّت کی جاتی ھے ۔۔۔

(سیّد ابوالاعلٰی مودودی رح ، دین اور خواتین )