-1
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ایک مرتبہ اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ کہتے تھے
(بخاری، مسلم۔عن ابن عباس رضی اللہ عنہما )۔
2 -
’’پھر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و سلم 3 بار( آہستہ) آواز سے اَسْتَغْفِرُ ا للّٰہَ کہتے تھے اس کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے :
اَ للّٰھُمَّ اَ نْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ یَاذَ ا لْجَلَالِ وَالْاِ کْرَامِ
(ترجمہ)’’اے اﷲ، آپ سلامتی والے ہیں سلامتی آپ ہی سے حاصل ہو سکتی ہے۔ اے بزرگی اور بخشش کے مالک ،آپ کی ذات بڑی با برکت ہے۔‘‘ (مسلم۔ عن ثوبان رضی اللہ عنہ )
3 -
’’جس نے فرض نماز کے بعد 33 مرتبہ سُبْحَانَ ا للّٰہِ 33 مرتبہاَ لْحَمْدُ لِلّٰہِ 33 مرتبہ اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ اور ایک مرتبہ
لَآ اِ لٰـــہَ اِ لَّاا للّٰہُ وَ حْدَ ہ لَا شَرِ یْکَ لَہ لَہُ ا لْمُلْکُ وَ لَہُ ا لْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلـٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِ یْرٌ
کہا تو اس کے سارے گناہ خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں، تو معاف کر دئیے جائیں گے۔
‘‘ (مسلم)
{ نوٹ: ایک حدیث میں 33 مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ 33 مرتبہ اَ لْحَمْدُ ِللّٰہِ اور 34 مرتبہاَللّٰہُ اَ کْبَرُ بھی آیا ہے۔ (مسلم)}
4-
’’جس نے ہر فرض نماز کے بعد اٰیَـۃُ ا لْـکُـرْسِـیْ (البقرہ 2 :آیت255 ) پڑھی اسے موت کے سوا کوئی چیز جنت میں جانے سے نہیں روک سکتی۔‘‘
( نسائی عمل ا لیوم وا للیلۃ ۔عن ابی اما مۃ رضی اللہ عنہ )
5-
ام المومنین جویریہ رضی اللہ عنہا کے گھر سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم صبح تشریف لے گئے تو وہ اپنے مصلّٰی پر بیٹھی ہوئی وظیفہ پڑھ رہی تھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم چاشت کے بعد واپس آئے تو وہ اپنے مصلّٰی پر ہی تھیں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایاکہ میں نے 4 کلمے 3 مرتبہ کہے اگر ان کا وزن تمہارے اتنے طویل وظیفہ کے ساتھ کیا جائے تو وہ 4 کلمے وزن میں بڑھ جائیں گے وہ 4 کلمے یہ ہیں :
سُبْحَا نَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِ ہٖ عَدَ دَ خَلْقِہٖ وَ رِضَا نَفْسِہٖ وَ زِ نَۃَ عَرْشِہٖ وَ مِدَادَ کَلِمَا تِہٖ
(ترجمہ)’’پاک ہے اﷲ اور تعریفیں ہیں اس کے لئے اس کی مخلوق کی گنتی کے برابر اور اس کی ذات کی خوشنودی کے مطابق اور اس کے عرش کے وزن کے برابر اور اس کے کلموں کی سیاہی کے برابر۔‘‘
(مسلم)
6 -
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جو فجر اور مغرب کی فرض نماز کے بعد کسی سے بات کئے بغیر 7،7 مرتبہ یہ دعا پڑھ لے پھر اسی دن یا رات میں فوت ہوجائے تو وہ جہنم کی آگ سے محفوظ رہے گا :۔
اَ للّٰـھُـمَّ اَ جِرْ نِـیْ مِـنَ النَّا رِ
(ترجمہ)’’اے اﷲ،مجھے (جہنم کی) آگ سے محفوظ فرما۔‘‘ (ابوداؤد,