حضرت جنید بغدادی فرماتے ہیں کہ تصوف کی بنیاد آٹھ حصوں پر ہے - سخاوت ، رضا ، صبر ، اشارہ ، غربت ، گدڑی ، سیاحت ، فقر یہ آٹھ خصلتیں آٹھ نبیوں کی ہیں
٭ سخاوت حضرت ابراہیم علیہ سلام سے کیونکہ آپ نے فرزند کو قربان کیا -
* رضا حضرت اسماعیل علیہ سلام سے کیونکہ بوقت ذبح اپنی رضا دی اور اپنی جان عزیز کو بارگاہ خداوندی میں پیش کیا -
* صبر حضرت ایوب علیہ سلام سے کہ آپ نے بے حد غایت مصائب پر صبر فرمایا اور خدا کی فرستادہ ابتلا و آزمائش پر ثابت قدم رہے -
* اشارہ حضرت زکریا علیہ سلام سے کہ حق تعالیٰ نے فرمایا " آپ نے تین دن اشارے کے سوا لوگوں سے کلام نہ کیا " اور اسی سلسلے میں ارشاد ہے کہ انھوں نے اپنے رب کو آہستہ پکارا -
*غربت حضرت یحییٰ علیہ سلام سے کہ وہ اپنے وطن میں مسافروں کی طرح رہے اور خاندان میں رہتے ہوئے اپنوں سے بیگانہ رہے - +
* سیاحت حضرت عیسیٰ علیہ سلام سے آپ نے یکہ وہ تنہا مجرد زندگی گزاری اور بجز ایک پیالہ اور ایک کنگھی کے کچھ پاس نہ رکھا - جب انھوں نے کسی کو دونوں ہاتھوں کوملا کر پانی پیتے دیکھا تو پیالہ توڑ دیا اور جب کسی کو انگلیوں سے بالوں میں کنگھی کرتے دیکھا تو کنگھی بھی توڑ دی -
* گدڑی یعنی صوف کا لباس حضرت موسیٰ علیہ سلام سے کہ انھوں نے پشمینے کپڑے پہنے -
* اور فقر سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ جنھیں روئے زمین کے تمام خزانوں کی کنجیاں عنایت فرما دی گئیں تھیں اور ارشاد ہوا کہ آپ خود کو مشقت میں مت ڈالیں بلکہ آپ ان خزانوں کو استعمال کریں اور آرائش اختیار کریں لیکن بار گاہ الٰھی میں آپ نے عرض کیا _ اے خدا مجھے اس کی حاجت نہیں ہے - میری خواہش تو یہ ہے کہ ایک روز شکم سیر ہوں تو دو روز فاقہ کروں -
از داتا گنج بخش کشف المحجوب