کہتے ہیں ایک شخص کی دنیا اجاڑ کر
نادم ہے ، شرم سار ہے ، دریا اداس ہے
very nice
کچھ دن ہوئے کہ شہر ّتمنا اداس ہے
دل کیا اجڑ گیا ہے کہ دنیا اداس ہے
گہنا گیا ہے جب سے مرے گھر کا آفتاب
تاروں کا روپ، چاند کا چہرا اداس ہے
لگتا ہے تتلیوں کے کوئی رنگ لے اڑا
لگتا ہے جگنوؤں کا اجالا اداس ہے
کہتے ہیں ایک شخص کی دنیا اجاڑ کر
نادم ہے ، شرم سار ہے ، دریا اداس ہے
دو لخت ہو گیا ہے جہان تصوّرات
آدھے میں چہل پہل ہے ، آدھا اداس ہے
اب دیکھتا ہے مجھ کو تو کہتا ہے آئینہ
بچہ بچھڑ گیا ہے تو بوڑھا اداس ہے
عاجزؔ کسی بھی حال میں شکوہ روا نہیں
کیا تو بھرے جہاں میں اکیلا اداس ہے ؟
کہتے ہیں ایک شخص کی دنیا اجاڑ کر
نادم ہے ، شرم سار ہے ، دریا اداس ہے
very nice
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!