nice
آنے والا کل بہت رنگین ہے چنتا نہ کر
نیند اڑ جائے گی راتوں کی، بہت سوچا نہ کر
شام کے سائے بدن کی روشنی پی جائیں گے
دن ڈھلے احساس کی دہلیز پر بیٹھا نہ کر
آنکھ میں کانٹا نہ چبھ جائے کسی کے روپ کا
دیکھنے والی نظر کو غور سے دیکھا نہ کر
روشنی کے پر سمیٹے چھپ گیا تو کیا ہوا
کل نیا سورج نکل آئے گا جی ہلکا نہ کر
دل کے دامن میں چھپا لے درد کا آتش فشاں
دیکھ اپنے آنسوؤں کو اس طرح رسوا نہ کر
نا امیدی کفر کی کالک ہے چہرے پر نہ مل
آئنیے کو وسوسوں کی گرد سے میلا نہ کر
ضبط کی دیوار عاجزؔ پھاند کر پچھتائے گا
دیکھ میری مان لے ، ایسا نہ کر، ایسا نہ کر
umdaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
umdaa
ღ∞ ι ωιll αlωαуѕ ¢нσσѕє уσυ ∞ღ