Page 3 of 3 FirstFirst 123
Results 21 to 26 of 26

Thread: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

  1. #21
    Join Date
    May 2010
    Location
    Karachi
    Age
    29
    Posts
    25,472
    Mentioned
    11 Post(s)
    Tagged
    6815 Thread(s)
    Rep Power
    21474876

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Quote Originally Posted by sarfraz_qamar View Post


    achii baatt koo phailanaa bb sadkaa haii

    abb pata chall giya haii too iss mesaage koo tamam mulslmanoo takk pohnchanay kii koshish karainn
    in sha allah
    tumblr na75iuW2tl1rkm3u0o1 500 - رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Hum kya hain

    Hmari Muhabatayn kya hain
    kya chahtay hain
    kya patay hain..

    -Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)


  2. #22
    Join Date
    Jul 2010
    Location
    Karachi....
    Posts
    31,280
    Mentioned
    41 Post(s)
    Tagged
    6917 Thread(s)
    Rep Power
    21474882

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Walaikum Asalam

    waqi mei hum choti choti baato ka khayal nai rakhte......or koi day aye hum fat se wish kar dete hain ye jane bina k is ki history kiya hai..
    ALLAh sb ko hadayat dein Ameen


    Ik Muhabbat ko amar karna tha.....

    to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!


  3. #23
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Quote Originally Posted by SenoriTa View Post
    Walaikum Asalam

    waqi mei hum choti choti baato ka khayal nai rakhte......or koi day aye hum fat se wish kar dete hain ye jane bina k is ki history kiya hai..
    ALLAh sb ko hadayat dein Ameen
    Hope keh aapp next khiall rakhainn giii aorr iss info koo dosroo takk pohanchain giii taa kehh hamm jannay anjanay aisayy gunahhoo sayy bach sakainnnn....





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

  4. #24
    Join Date
    Jul 2010
    Location
    Karachi....
    Posts
    31,280
    Mentioned
    41 Post(s)
    Tagged
    6917 Thread(s)
    Rep Power
    21474882

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Quote Originally Posted by sarfraz_qamar View Post

    Hope keh aapp next khiall rakhainn giii aorr iss info koo dosroo takk pohanchain giii taa kehh hamm jannay anjanay aisayy gunahhoo sayy bach sakainnnn....
    Allah ka shukar hai mei pehle se hi bachi v hun
    dusro tak pohchau gi InshALLAH


    Ik Muhabbat ko amar karna tha.....

    to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!


  5. #25
    Join Date
    Sep 2011
    Location
    Jadoo Nagri
    Posts
    19,712
    Mentioned
    198 Post(s)
    Tagged
    8340 Thread(s)
    Rep Power
    21474869

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Walaikum Assalam
    Allah hum ko Imaan ki rah per chalaye Ameen aur sab ko hidayat dey Suma Ameen

  6. #26
    Join Date
    Sep 2011
    Location
    Jadoo Nagri
    Posts
    19,712
    Mentioned
    198 Post(s)
    Tagged
    8340 Thread(s)
    Rep Power
    21474869

    Default Re: رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی

    Quote Originally Posted by Silent Tears View Post
    کفار و مشرکین کے مذہبی تہواروں میں سے جیسے ہی کسی تہوار کی آمد ہوتی ہے مثلاً ہندوؤں کی ہولی اور دیولی، سکھوں کے بابا گرو ناناک کا جنم دن اور خاص کر عیسائیوں کی کرسمس تو فوراً ہمارے ارباب اختیار اور دانشور حضرات رواداری، محبت، بھائی چارہ اور فروغ امن کے نام ان تہواروں کو نہ صرف خوش آمدید کہتے ہیں بلکہ ان تہواروں کی مذہبی رسومات یا تقریبات میں بنفس نفیس شرکت کرتے ہیں۔

    چنانچہ معاملے اگر ہمارے ان ارباب اختیار اور دانشورحضرات کا ہوتا جن کا دین اورغیرت سے دور تک کا کوئی واسطہ نہیں تو خیر تھی لیکن یہاں صورتحال یہ ہے کہ وہ دینی و سیاسی جماعتیں جو توہین رسالت اور دیگر دینی و ملی معاملات پر زبانی طور پر مرمٹنے کے دعوے کرتے نہیں تھکتی، ان کے قائدین نہ صرف ان تہواروں میں شرکت کرتے ہیں بلکہ اس بات سے قطع نظر کہ ان تہواروں کی تعظیم اور ان میں شرکت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا ان تہواروں کی جانتے بوجھتے اور شعوری طورپر تعظیم اور ان میں شرکت کفر تو نہیں ہے؟ اب تو ان تہواروں کی تقریبات اپنے دینی مراکز میں کرانے سے بھی نہیں چوکتے۔

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:



    ((عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ)) (سنن ابی داود،ج:۱۱،ص:۴۸رقم:۳۵۱۲)

    ”جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے تو وہ انہی میں سے ہے“۔


    سلف و خلف کے فقہاء اور علمائے کرام اس بات پر متفق ہیں کہ اگر کسی قوم کے مذہبی تہواروں کی تعظیم اور تقریبات کا انعقاد شعوری طور پر کیا جائے تو یہ کفر ہے اور اس فعل سے انسان اپنے ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔

    ((حَدَّثَنِی ثَابِتُ بْنُ الضَّحَّاکِ قَالَ نَذَرَ رَجُلٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَنْحَرَ إِبِلًا بِبُوَانَۃَ فَأَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّی نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ إِبِلًا بِبُوَانَۃَ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہَلْ کَانَ فِیہَا وَثَنٌ مِنْ أَوْثَانِ الْجَاہِلِیَّۃِ یُعْبَدُ قَالُوا لَا قَالَ ہَلْ کَانَ فِیہَا عِیدٌ مِنْ أَعْیَادِہِمْ قَالُوا لَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوْفِ بِنَذْرِکَ فَإِنَّہُ لَا وَفَاء َ لِنَذْرٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللَّہِ وَلَا فِیمَا لَا یَمْلِکُ ابْنُ آدَمَ)) (سنن ابی داود،ج:۹،ص:۱۴۰رقم:۲۸۸۱)

    حضرت ثابت بن ضحاک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص نے یہ نذر مانی کہ وہ مقام بوانہ میں ایک اونٹ ذبح کرے گا۔ وہ شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے بوانہ میں ایک اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی ہے۔ آپ نے صحابہ کرام سے پوچھا کہ کیا بوانہ میں زمانہ جاہلیت کے بتوں میں سے کوئی بت تھا جس کی وہاں پوجا کی جاتی تھی؟ صحابہ نے عرض کیا نہیں پھر آپ نے پوچھا کیا وہاں کفار کا کوئی میلہ لگتا تھا؟ عرض کیا نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ تو اپنی نذر پوری کر کیونکہ گناہ میں نذر کا پورا کرنا جائز نہیں ہے اور اس چیز میں نذر لازم نہیں آتی جس میں انسان کا کوئی اختیار نہ ہو“۔

    اس حدیث کی روشنی میں امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:

    ”جب جاہلی میلوں اور عبادت گاہوں پر کسی عقیدت مندانہ حاضری کو منع کردیا گیا تو خود جاہلی عیدوں میں شرکت بدرجہ اولی ممنوع ہوگئی“۔

    امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں کہ سورہ الفرقان کی آیت نمبر 72
    ،

    {وَالَّذِیْنَ لَا یَشْہَدُوْنَ الزُّوْر}

    ”رحمان کے بندے جھوٹ پر گواہ نہیں ہوتے“۔



    کی تفسیرمیں ”الزور“ کو بعض تابعین نے غیر مسلموں کی مذہبی تقریبات کو مراد لیا ہے۔

    امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

    ”الزور سے مراد عیسائیوں کی عید شعانین مراد ہے“۔

    امام مجاہد رحمہ اللہ اور ربیع بن انس رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

    (ھواعیادالمشرکین)

    ”یہ مشرکوں کی عید کو کہتے ہیں“۔

    قاضی ابو یعلی اور امام ضحاک رحمہمااللہ سے بھی یہی رائے منقول ہے۔ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اس پر کلام کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ:

    ”جب اللہ تعالی نے کفار کی عیدوں میں تماش بینی اور حاضری منع کردی تو عملا انہیں منانا کہاں جائز ہوسکتا ہے“۔

    امام عطا بن یسار رحمہ اللہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ:


    ایاکم ورطانة الاعاجم وان تدخلواعلی المشرکین یوم عیدھم فی کنائسھم“

    ”نہ مشرکین کی زبان بولو اور نہ ان کی عید کے دن ان کی عبادت گاہوں میں جاؤ“۔


    فقہاء مالکی سے یہ قول بھی منقول ہے:

    ”جو مشرکین کے کسی تہوار میں خربوزے کو خاص طرح سے کاٹتا ہے (جیسے آجکل کرسمس کا کیک) تو گویا وہ خنزیر ذبح کرتا ہے“۔

    امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے منقول یہ ارشاد بھی نقل کرتے ہیں کہ:

    اجتنبوا اعداء اللہ فی عیدھم

    ”اللہ کے دشمنوں سے ان کی عیدمیں بچو“۔

    حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

    (من بنی بارض المشرکین وصنع ینروزھم ومھرجانھم وتشبہ بھم حتی یموت،حشر معھم یوم القیامۃ)

    ”جو مشرکین کے درمیان رہتا ہے اور ان کی عید نوروز اور تہوار مناتا ہے اور ان کی صورت اختیار کرتا ہے اور اسی حال میں مرجاتا ہے تو قیامت کے دن ان ہی کے ساتھ اٹھایا جائے گا“۔

    (امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب ”اقتضاء الصراط المستقیم“ کے اردو ترجمے ”اسلام اور غیر اسلامی تہذیب“ سے اقتباس، پسند فرمودہ سید ابوالحسن علی ندوی رحمہ اللہ)

    Jazak Allah very informative thank you

Page 3 of 3 FirstFirst 123

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •