-
Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah
قائداعظم شخصیت اور کردار
شخصیت کردار سے بنتی ÛÛ’Û” قائداعظم Ù†Û’ اپنے عملی کردار سے ÛÛŒ دنیا Ú©ÛŒ تاریخ میں عظیم مقام Ø+اصل کیا۔ قائداعظم Ú©ÛŒ اپنے قومی مقصد Ú©Û’ ساتھ Ù„Ú¯Ù† اور وابستگی Ø+یران Ú©Ù† تھی۔ ان Ú©Û’ جذبے اور عزم Ù†Û’ پاکستان کا Ù…Ø¹Ø¬Ø²Û Ú©Ø±Ø¯Ú©Ú¾Ø§ÛŒØ§ Û” ان Ú©ÛŒ صØ+ت Ú©ÛŒ خرابی ان Ú©Û’ عزم Ú©Ùˆ کمزور Ù†Û Ú©Ø±Ø³Ú©ÛŒÛ” ایک دÙØ¹Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ Ù†Û’ اپنے بھائی سے التجا Ú©ÛŒ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ صØ+ت کا خیال رکھیں اور کام Ú©Û’ اوقات Ú©Ù… کردیں۔ قائداعظم Ù†Û’ جواب دیا۔ ’’کیا تم Ù†Û’ کبھی سنا ÛÛ’ Ú©Û Ùوج میدان جنگ میں اپنی بقا Ú©ÛŒ جنگ لڑرÛÛŒ ÛÙˆ اور اس Ú©Û’ جرنیل Ù†Û’ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ Ù„Û’ Ù„ÛŒ Ûو۔‘‘ ''Have you ever heard of a General take a holiday, when his army is fighting for its very survival on a battlefield?" ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ Ù†Û’ اپنے بھائی سے Ú©Ûا Ú©Û Ø¢Ù¾ Ú©ÛŒ زندگی بڑی قیمتی ÛÛ’Û” قائد Ù†Û’ جواب دیا:Û” ’’جب میں دس کروڑ اÙراد Ú©ÛŒ بقا Ú©Û’ لیے تشویش میں مبتلا ÛÙˆÚº تو ایک Ùرد Ú©ÛŒ صØ+ت کیا Ø+یثیت رکھتی Ûے۔‘‘ "What is the health of one individual, when I am concerned with the very existence of ten crore." قائداعظم کسی شخص سے غیرانسانی اور غیراخلاقی سلوک Ù†Ûیں کرتے تھے۔ اگر ان Ú©Ùˆ اپنی غلطی کا اØ+ساس Ûوتا تو ÙˆÛ Ù…Ø¹Ø°Ø±Øª کرلیتے۔ ایک دÙØ¹Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے سٹا٠کو ڈانٹ دیا۔ مگر بعد میں اسے اپنے دÙتر میں بلایا اور Ú©Ûا:Û” ’’میں بوڑھا اور کمزور ÛÙˆÚº اور کبھی جذباتی Ûوجاتا ÛÙˆÚºÛ” مجھے امید ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù¾ میری بری عادت Ú©Ùˆ معا٠کردو گے۔‘‘ "I am old and weak and sometimes I am impatient. I hope you will forgive my bad manners." 1934Ø¡ Ú©Û’ انتخابات میں Ø+سین بالا جی Ù†Û’ بمبئی Ú©ÛŒ دونشستوں پر اØ+مد جعÙر اور قائداعظم Ú©Û’ مقابلے میں کاغذات نامزدگی داخل کرادیئے۔ بالا جی Ù†Û’ قائداعظم سے ملاقات کرکے پیش Ú©Ø´ Ú©ÛŒ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù† Ú©Û’ مقابلے سے دست بردار Ûوکر ان Ú©Ùˆ Ø¨Ù„Ø§Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ù…Ù†ØªØ®Ø¨ Ûونے کا موقع ÙراÛÙ… کرسکتا ÛÛ’Û” Ø¨Ø´Ø±Ø·ÛŒÚ©Û Ù…Ø³Ù„Ù… لیگ اØ+مد جعÙر Ú©Ùˆ دوسری نشست پر Ú©Ú¾Ú‘Ø§Ù†Û Ú©Ø±Û’Û” قائداعظم Ù†Û’ Ø+سین بالا جی Ú©Ùˆ ڈانٹ دیا اور Ú©Ûا ’’کیا تم سمجھتے ÛÙˆ Ú©Û Ù…ÛŒÚº اپنے ذاتی Ù…Ùاد Ú©Û’ لئے تم سے سودے بازی کروں گا۔‘‘ قائداعظم Ù†Û’ اØ+مدجعÙر Ú©Ùˆ Ú©Ûا ’’جب تم کسی سے ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©Ø±Ùˆ تو Ø³ÙˆÙ…Ø±ØªØ¨Û Ø³ÙˆÚ†Ùˆ اور جب تم ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©Ø±ÙˆÙ„Ùˆ تو پھر اسے پورا کرو۔‘‘ قائداعظم سپورٹس Ú©ÛŒ سرپرستی کرتے تھے۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ 1948Ø¡ میں کھلاڑیوں Ú©Ùˆ گارڈن پارٹی دی جس میں Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ú©Û’ وزیروں Ú©Ùˆ بھی شرکت Ú©Û’ لیے بلایا۔ مسٹر بیورے نکولس (Beverly Nichols)Ù†Û’ قائداعظم Ú©ÛŒ شخصیت Ú©Û’ بارے میں تØ+ریر کیا: ’’جناØ+ ایک وکیل، پارلیمنٹیرین ،سیاست دان ØŒ Ûندومسلم اتØ+اد Ú©Û’ سÙیر، ماÛر آئین اور قائداعظم، پاکستان Ú©ÛŒ سیاست Ú©Û’ بانی ومعمار ۔‘‘ "Jinnah the lawyer, the parliamentarian, the ambassador of Hindu-Muslim unity, the constitutionalist, finally the Quaid-i-azam, the architect and founder of the state of Pakistan." قائداعظم Ù†Û’ پاکستان Ú©Û’ کاز میں مصروÙیت Ú©ÛŒ بناپر مقدمات لینے بند کردیئے Û” ایک مقدمے میں ان Ú©Ùˆ دس لاکھ روپے Ùیس Ú©ÛŒ پیش Ú©Ø´ Ú©ÛŒ گئی مگر انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ù…Ù‚Ø¯Ù…Û Ù†Û Ù„ÛŒØ§Û” ان Ú©Û’ اے ÚˆÛŒ سی Ú¯Ù„ Ø+سن Ù†Û’ بھاری Ùیس Ú©ÛŒ تصدیق Ú©Û’ لیے پوچھا تو قائداعظم Ù†Û’ Ú©Ûا ’’Ùیس Ú©ÛŒ کوئی اÛمیت Ù†Ûیں بات اصول Ú©ÛŒ Ûے۔‘‘ میں پورا وقت دے کر مقدمے سے انصا٠نÛیں کرسکتا تو Ùیس کیوں لوں۔ قائداعظم Ø+ساب کتاب میں پوری دلچسپی لیتے تھے۔ ÙˆÛ Ø¨ÛŒÙ†Ú© اور کمرشل اداروں Ú©ÛŒ سٹیٹمنٹ غور سے پڑھتے تھے۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ ٹاٹا سٹیل ملز میں Ø³Ø±Ù…Ø§ÛŒÛ Ú©Ø§Ø±ÛŒ کررکھی تھی۔ اس کمپنی میں شیئرÛولڈر Ú©ÛŒ Ø+یثیت میں ان کا نام 26 ویںنمبر پر تھا۔ قائداعظم کھانے پینے Ú©Û’ معاملے میں بڑے Ù…Ø+تاط تھے۔ ÙˆÛ Ú©Ù… کھاتے تھے Û” ÙˆÛ Ø´ÙˆØ±Ø¨Û’ Ú©ÛŒ بجائے خشک سالن Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ø³Ù†Ø¯ کرتے۔ لنچ پر نان کا ایک ٹکرا Ù„Û’ لیتے۔ ناشتا بڑے شوق سے کرتے۔ ان Ú©Û’ ناشتے میں ابلا Ûوا انڈÛØŒ Ø´Ûد اور جیم شامل Ûوتا۔ ایک تو کھاتے تھے۔ آدھا توس انڈے اور آدھا Ø´Ûد یا جیم Ú©Û’ ساتھ کھاتے۔ Ù…Ûینے میں ایک دوبار سری پائے کھالیتے۔ قائداعظم Ú©Ùˆ آم پسند تھے۔ 15اکتوبر 1937Ø¡ Ú©Ùˆ آل انڈیا مسلم لیگ کا ایک اجلاس لکھنو میں Ûوا جس میں مسلم لیگ Ú©Û’ لیڈروں Ù†Û’ شرکت کی۔ اس موقع پر نواب اسماعیل خان Ù†Û’ ٹوپی Ù¾ÛÙ† رکھی تھی جو ان Ú©Ùˆ بÛت خوبصورت Ù„Ú¯ رÛÛŒ تھی۔ قائداعظم ٹوپی سے متاثر Ûوئے۔ نواب اسماعیل Ù†Û’ قائداعظم Ú©Ùˆ ٹوپی Ù¾Ûننے Ú©ÛŒ پیش Ú©Ø´ کی۔ قائداعظم Ù†Û’ ٹوپی Ù¾ÛÙ†ÛŒ تو رÙقاء Ù†Û’ بڑی تعری٠کی۔ قائداعظم Ù†Û’ شیشے Ú©Û’ سامنے Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ûوکر دیکھا تو ٹوپی ان Ú©Ùˆ پسند آئی۔ نواب اسماعیل Ú©ÛŒ درخواست پر قائداعظم ٹوپی Ù¾ÛÙ† کر Ù¾ÛÙ„ÛŒ بار اجلاس میں شریک Ûوئے۔ عوام Ù†Û’ قائداعظم Ú©Ùˆ ٹوپی Ù¾ÛÙ†Û’ دیکھ کر زبردست تالیاں بجائیں۔ ÛŒÛ Ù¹ÙˆÙ¾ÛŒ پورے Ûندوستان میں ’’جناØ+ کیپ‘‘ Ú©Û’ نام سے مشÛور Ûوگئی۔ 1946Ø¡ میں بنگال اسمبلی Ú©Û’ انتخابات Ú©Û’ دوران ایم ایچ اصÙÛانی Ú©Û’ مخال٠امیدوار Ù†Û’ 250روپے Ú©Û’ عوض انتخاب سے دست بردار Ûونے Ú©ÛŒ پیش Ú©Ø´ کی۔ اتÙاق سے قائداعظم Ú©Ù„Ú©ØªÛ Ú©Û’ دورے پر تھے۔ جب اصÙÛانی Ù†Û’ قائداعظم Ú©Ùˆ اس پیش Ú©Ø´ Ú©Û’ بارے میں بتایا تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا : ’’مائی بوائے سیاست میں اخلاقیات نجی زندگی سے بھی Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§ÛÙ… Ûوتی ÛÛ’ کیوں Ú©Û Ø§Ú¯Ø± تم پبلک لائ٠میں کوئی غلط کام کرتے Ûوتو تم ان Ûزاروں لوگوں Ú©Û’ جذبات Ú©Ùˆ مجروØ+ کرتے ÛÙˆ جو تم پر اعتماد اور انØ+صار کرتے Ûیں۔ ‘‘ "My boy morality in politics is even more important than in private life, because if you do something wrong in public life, you hurt for more peple who depend on you." قائداعظم پارٹی Ú©Û’ اجلاسوں میں اپنے رÙقاء Ú©Ùˆ Ú©Ú¾Ù„ کر اظÛار رائے کا موقع دیتے تھے۔ اختلا٠رائے Ú©Ùˆ بھی صبر سے سنتے اور بعد میں دلائل دے کر رÙقا Ú©Ùˆ اپنا ÛÙ… خیال بناتے۔ وکالت Ú©Û’ دوران مختل٠ایجنٹ قائداعظم Ú©Û’ پاس آکر ان Ú©Ùˆ ترغیب دیتے Ú©Û Ø§Ú¯Ø± ÙˆÛ Ùیس کا Ú©Ú†Ú¾ Ø+ØµÛ Ø§Ù† Ú©Ùˆ دینے Ú©Û’ لئے راضی Ûوجائیں تو ÙˆÛ Ø§Ù† Ú©Û’ لئے مقدمے لاسکتے Ûیں۔ قائداعظم ان Ú©Ùˆ Ú©Ûتے Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÙˆÚ©Ø§ رÛنا پسند کرلیں Ú¯Û’ مگر کسی ترغیب اور لالچ میں Ù†Ûیں آئیں Ú¯Û’Û” نامور مورخ ایچ ÙˆÛŒ Ûڈسن (H.V.Hodson)قائداعظم Ú©ÛŒ شخصیت Ú©Û’ بارے میں لکھتے Ûیں: ’’جناØ+ Ú©Û’ مخالÙین Ù†Û’ بھی کبھی ان پر کرپشن یا Ù…Ùاد پرستی کا الزام Ù†Ûیں لگایا۔ ان Ú©Ùˆ کوئی کسی قیمت پر بھی خرید Ù†Ûیں سکتا تھا۔‘‘ قائداعظم اپنی ڈاک خود کھولتے تھے۔ Ûرخط پڑھتے اور اس کا جواب دیتے۔ پارٹی ÙÙ†Úˆ Ú©Û’ چیک اور منی آرڈر خود وصول کرتے، ان Ú©ÛŒ رسید اپنے دستخطوں سے بھیجتے اور مکمل Ø+ساب کتاب رکھتے Û” اس لیے Ù†Ûیں Ú©Û ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ پر اعتماد Ù†Ûیں کرتے تھے Ø¨Ù„Ú©Û Ù„ÛŒÚˆØ± Ú©Û’ طورپر جنون Ú©ÛŒ Ø+دتک Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ کا مظاÛØ±Û Ú©Ø±ØªÛ’Û” قائداعظم صا٠ستھری بااصول سیاست Ú©Û’ قائل تھے۔ ÙˆÛ Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ بھر مکروÙÙ† Ú©ÛŒ سیاست سے دور رÛÛ’Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ کبھی کارکنوں یا صØ+اÙیوں Ú©Ùˆ Ø®ÙÛŒÛ Ø³Ø±Ú¯Ø±Ù…ÛŒÙˆÚº پر مامور Ù†Û Ú©ÛŒØ§ اور Ù†Û ÛÛŒ ÙˆÛ Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ مخالÙین Ú©Ùˆ Ø®ÙÛŒÛ Ø±Ù¾ÙˆØ±Ù¹ Ú©ÛŒ بناپر بلیک میل کرتے۔ ÙˆÛ ÙˆØ±Ú©Ù†Ú¯ کمیٹی Ú©Û’ ارکان سے مسلسل رابطے میں رÛتے اور ان سے پارٹی سرگرمیوں Ú©ÛŒ رپورٹ طلب کرتے۔ قائداعظم Ú©Û’ سیکرٹری Ú©Û’ ایچ خورشید لکھتے Ûیں Ú©Û Ø§ÛŒÚ© پارٹی اجلاس میں ان Ú©Ùˆ پارٹی ÙÙ†Úˆ Ú©Û’ لئے Ú†Ù†Ø¯Û Ø¯ÛŒØ§ گیا۔ ÛÙ… رات Ú©Ùˆ دیر سے گھر Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ مگر قائداعظم اس وقت Ù†Û Ø³ÙˆØ¦Û’ جب تک میں Ù†Û’ اور ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ سامنے چندے Ú©ÛŒ پوری رقم Ú¯Ù† Ù†Û Ù„ÛŒÛ” قائداعظم Ûرایک سے یکساں اور مساوی سلوک کرتے تھے۔ ایک دÙØ¹Û Ø§Ù† Ú©Û’ قریبی دوست سید واجد علی Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ کھانے Ú©ÛŒ دعوت دی۔ قائداعظم Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© دوست Ú©ÛŒ دعوت قبول کریں اور دوسرے دوستوں Ú©ÛŒ قبول Ù†Û Ú©Ø±Ø³Ú©ÛŒÚº تو ان Ú©ÛŒ Ø+Ù‚ تلÙÛŒ بھی ÛÙˆÚ¯ÛŒ اور ÙˆÛ Ù†Ø§Ø±Ø§Ø¶ بھی ÛÙˆÚº Ú¯Û’ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ù‚Ø§Ø¦Ø¯Ø§Ø¹Ø¸Ù… Ù†Û’ واجد علی Ú©ÛŒ دعوت قبول کرنے Ú©ÛŒ بجائے ان Ú©Ùˆ بیوی Ú©Û’ ساتھ اپنے گھر چائے پر بلالیا۔ بیگم رعنا لیاقت Ú©Û’ مطابق قائداعظم ایک Ø§Ø³ØªÙ‚Ø¨Ø§Ù„ÛŒÛ Ù…ÛŒÚº شریک Ûوئے۔ ایک قبائلی سردار Ù†Û’ Ø¢Ú¯Û’ بڑھ کر ان سے Ûاتھ ملانے Ú©ÛŒ کوشش کی۔ قائداعظم Ù†Û’ Ú©Ûا ’’اگر میں آپ سے Ûاتھ ملائوں تو پھر مجھے ÛŒÛاں پر موجود سب لوگوں سے Ûاتھ ملانا Ù¾Ú‘Û’ گا اور اس لیے میرے پاس وقت Ù†Ûیں ÛÛ’Û” 1941Ø¡ میں قائداعظم ایک Ù…Ù‚Ø¯Ù…Û Ú©Û’ سلسلے میں سندھ چی٠کورٹ میں پیش Ûوئے۔ انÛیں سننے Ú©Û’ لئے سینکڑوں لوگ جمع Ûوگئے۔ چی٠جسٹس Ù†Û’ کورٹ کلرک سے دروازے بند کرنے Ú©Û’ لیے Ú©Ûا۔ اس پر قائداعظم Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ûوئے اور مسکرا کرکÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ Ú©Û Ø§Ù†ØµØ§Ù Ú©Û’ دروازے Ú©Ú¾Ù„Û’ رÛÙ†Û’ چاÛئیں Û” عدالت Ù†Û’ اتÙاق کیا Ø¨Ø´Ø±Ø·ÛŒÚ©Û Ù…Ø¬Ù…Ø¹ خاموش رÛÛ’Û” زیارت میں ایک نرس قائداعظم Ú©ÛŒ تیماداری پر مامور تھی۔ اس Ù†Û’ قائداعظم کا ٹمپریچر چیک کیا۔ قائداعظم Ù†Û’ ٹمپریچر Ú©Û’ بارے میں پوچھا تو نرس Ù†Û’ Ú©Ûا ’’میں ڈاکٹر Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر Ù†Ûیں بتا سکتی۔‘‘ قائداعظم خود بااصول آدمی تھے Ù„Ûٰذا نرس سے ناراض Ûونے Ú©ÛŒ بجائے اس سے خوش Ûوئے اور اس Ú©ÛŒ تعری٠کرتے Ûوئے Ú©Ûا ’’میں ایسے لوگوں Ú©Ùˆ پسند کرتا ÛÙˆÚº جو مصمم ارادے Ú©Û’ مالک ÛÙˆÚº اور خوÙØ²Ø¯Û Ûونے سے صا٠انکار کردیں۔ قائداعظم خوشامد Ú©ÛŒ بجائے اختلا٠رائے Ú©Ùˆ پسند کرتے تھے۔ ایک سوشلسٹ لیڈر ابراÛیم Ø+بیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ قائداعظم Ú©Û’ سامنے ان سے اختلا٠کرتے Ûوئے Ù†Ûروکا دÙاع کیا۔ قائداعظم Ù†Û’ Ú©Ûا: ’’میں تم جیسے لوگوں Ú©Ùˆ پسند کرتا ÛÙˆÚº تم میرے ساتھ شامل Ûوجائو۔‘‘ "I need men like you come and join me." سردار عبدالرب نشتر Ù†Û’ قائداعظم Ú©Û’ بارے میں اپنی کتاب میں ایک دلچسپ ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û ØªØ+ریر کیا Ûے۔’’جب ÛÙ… مانکی سے رخصت ÛورÛÛ’ تھے تو قائداعظم Ø¢Ú¯Û’ Ø¢Ú¯Û’ تھے اور پیر صاØ+ب مانکی شری٠سمیت پیران ان Ú©Û’ پیچھے پیچھے Ú†Ù„ رÛÛ’ تھے۔ جب قائداعظم موٹر میں بیٹھ گئے تو میں بھی ساتھ بیٹھا اور موٹر Ø±ÙˆØ§Ù†Û Ûوگئی تو میں Ù†Û’ Ú©Ûا قائداعظم مجھے Ûنسی آتی تھی لیکن میں Ù†Û’ ضبط کرلی،۔ پوچھا کیوں؟ میں Ù†Û’ Ú©Ûا’ جب ÛÙ… ان پیروں Ú©Û’ پاس جاتے Ûیں تو بÛت عزت واØ+ترام سے ان Ú©Û’ سامنے بیٹھ جاتے Ûیں لیکن آج تمام پیر آپ Ú©Û’ پیچھے پیچھے آرÛÛ’ تھے تو مجھے Ûنسی آرÛÛŒ تھی۔ ‘ Ùرمانے Ù„Ú¯Û’ ’تمÛیں معلوم ÛÛ’ اور ان Ú©Ùˆ بھی معلوم ÛÛ’ Ú©Û Ù…ÛŒÚº متقی ØŒ پرÛیز گار اور زاÛد Ù†Ûیں ÛÙˆÚºÛ” میری Ø´Ú©Ù„ وصورت زاÛدوں Ú©ÛŒ سی Ù†Ûیں ÛÛ’Û” مغربی لباس Ù¾Ûنتا ÛÙˆÚº لیکن اس Ú©Û’ باوجود ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ میرے ساتھ اتنا اچھا سلوک کیوں کرتے Ûیں۔ اس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ûرمسلمان Ú©Ùˆ ÛŒÛ ÛŒÙ‚ÛŒÙ† Ûوگیا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ø±ØµØºÛŒØ± Ú©Û’ مسلمانوں Ú©Û’ Ø+قوق میرے Ûاتھ میں Ù…Ø+Ùوظ Ûیں اور میں اپنی قوم Ú©Ùˆ کسی قیمت پر بھی Ùروخت Ù†Ûیں کرسکتا۔‘‘ (’’قائدÙاعظم بØ+یثیت گورنر جنرل‘‘ سے ماخوذ)
-
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules