’’ جو بھی عالم و عارف کو تلاش کرتا ہے اپنے وقت کو ضائع کرتا ہے اور بجز پریشانی اسے کچھ بھی ھاتھ نہیں آتا۔ اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ساری دنیا عالم نظر آئے۔ خدا کی طرف رجوع کرنا چاہیے تاکہ ساری دنیا عارف دکھائی دے۔ عالم و عارف کمیاب ہیں۔ کمیاب چیز مشکل ملتی ہے۔ جس چیز کے وجود کا ادراک مشکل ہو اس کی تلاش وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ علم و معرفت اپنی ذات سے طلب کرنی چاہیے اور حقیقت کی روشنی میں اپنے آپ کو عمل پر مجبور کیا جائے۔‘‘
(کشف المحجوب۔ صفحہ 196)