انسان Ú©Û’ ہر جذبے Ú©Û’ ساتھ ایک فعل وابستہ ہوتا ہے.... مثلاً اگر...... دکھی ہوتا ہے... تو روتا ہے. خوش ہوتا ہے تو ہنستا ہے..... غصے میں آئے تو وہ چیختا چلاتا ہے.... Ù…Ø+بت کرے تو پکارتا ہے. بوسا لیتا ہے.... خوفزدہ ہو تو بھاگتا ہے.
کامیاب ہو تو چھلانگیں لگاتا ہے تالیاں پیٹتا ہے اور بھوکا ہو تو ندیدے پن کا مظاہرہ کرتا ہے.
اگر انسان اس عمل کو الٹا دے وہ کسی جذبےسے وابستہ فعل یا عمل دہرانا شروع کر دے تو تھوڑی ہی دیر میں اس عمل یا اس فعل سے وابستہ جذبہ پیدا ہو جاتا ہے
مثلاً اگر کوئی شخص بڑا ریلیکس بیٹھا ہو وہ اٹھے اور اٹھ کر ناراضی اور غصے Ú©ÛŒ ایکٹینگ شروع کر دے ØŒ وہ چیخنے چلانے Ù„Ú¯Û’ تو تھوڑی دیر بعد اس Ú©Û’ جسم میں Ø+قیقتاً غصہ پیدا ہو جائے گا...
اسی طرØ+ اگر کوئی شخص غصے سے بھرا بیٹھا ہو لیکن وہ اوپری دل سے خوش مزاجی اور وضع داری Ú©ÛŒ ایکٹینگ کرے ØŒ وہ ہر مولاقاتی سے اٹھ کر ملے اور ناگوار سے ناگوار بات بھی ہنس کر برداشت کر Ù„Û’ تو ذرا دیر بعد خوش مزاجی اس Ú©Û’ غصے Ú©ÛŒ جگہ Ù„Û’ Ù„Û’ Ú¯ÛŒ وہ Ø+قیقتاً خوشگوار اور ہلکا پھلکا ہو جائے گا...
زیرو پوائنٹ 3 ، جاوید چودھری