حسد کا علاج
حضرت امام محمد غزالی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا ہے کہ حسد قلب کی بیماریوں میں ایک بہت بڑی بیماری ہے اور اس کا علاج یہ ہے کہ حسد کرنے والا ٹھنڈے دل سے یہ سوچ لے کہ میرے حسد کرنے سے ہرگز ہرگز کسی کی دولت و نعمت برباد نہیں ہو سکتی اور میں جس پر حسد کر رہا ہوں میرے حسد سے اس کا کچھ بھی نہیں بگڑ سکتا بلکہ میرے حسد کا نقصان دین و دنیا میں مجھ کو ہی پہنچ رہا ہے کہ میں خواہ مخواہ دل کی جلن میں مبتلا ہوں اور ہر وقت حسد کی آگ میں جلتا رہتا ہوں اور میری نیکیاں برباد ہو رہی ہیں اور میں جس پر حسد کر رہا ہوں اس کو خدوندکریم نے یہ نعمتیں دی ہیں اور میں اس پر ناراض ہو کر حسد میں جل رہا ہوں تو میں گویا خدوندکریم کے فعل پر اعتراض کرکے اپنا دین و ایمان برباد کر رہا ہوں یہ سوچ کر پھر اپنے دل میں اس خیال کو جمائے کہ اللہ تعالٰی علیم و حکیم ہے۔ جو شخص جس چیز کا اہل ہوتا ہے اللہ تعالٰی اس کو وہی چیز عطا فرماتا ہے میں جس پر حسد کر رہا ہوں اللہ عزوجل کے نزدیک چونکہ وہ نعمتوں کا اہل تھا اس لئے اللہ تعالٰی نے اس کو یہ نعمتیں عطا فرمائی ہیں اور میں چونکہ اس کا اہل نہیں تھا اس لئے اللہ تعالٰی نے مجھے نہیں عطا فرمائیں۔ اس طرح حسد کا مرض دل سے نکل جائے گا اور حاسد کو حسد کی جلن سے نجات مل جائے گی۔
(احیاء العلوم ج3 ص196)