umda
سمے کے بوڑھے، بے رحم
دیوتا کے چرنوں میں
ناچتے ناچتے
خواھشوں کی داسیوں
کا دم اکھڑ رھا ھے
رگوں میں بہتے لہو کا اخری قطرہ بھی
بھینٹ کے پیالے کی نذّر کیا جا چکا ھے
لیکن!!!
آنکھوں میں لاحاصلی کا کرب سمیٹے
قدیم اجڑي گلیوں میں
زندگی آج بھی نوحہ کناں ھے......
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
umda
Very nicee
bohat aala