خواب سارے،
خیال سارے،
Ø+قیقتوں کا لبادہ اوڑھے،
تمھاری ہستی سنوار جائیں

یہ چاند سورج،
یہ سارے تارے،
چراغ جتنے بھی جل رہے ہیں،
تمھارے چہرے کے رنگ دیکھیں تو ہار جائیں

یہ بہتی ندیا،
یہ چڑھتے دریا،
یہ گہرا ساگر،
یہ جھیل جھرنے،
یہ آبشاریں،
یہ اپنا جیون تمھاری آنکھوں پہ وار جائیں

یہ رنگ ، خوشبو
گلاب سارے،
Ù…Ø+بتوں Ú©Û’ نصاب سارے،
سبھی تمھاری بلائیں لے لیں،
نظر تمھاری اتار جائیں۔