قطب الدین بختیار رØ+مت اللہ علیہ کاکی صاØ+ب Ù†Û’ ایک پیالہ ہمارے درمیان رکھا جس میں کھانے یا پینے Ú©ÛŒ کویء چیز Ù¾Ú‘ÛŒ تھی۔انہوں Ù†Û’ اچانک فرمایا۔تم یہ زندگی چاہتے ہو یا وہ زندگی؟
خواب میں بھی میرے دل کا چور انگڑایء Ù„Û’ کر بیدار ہو گیا اور اس Ù†Û’ مجھے گمراہ کیا کہ اس سوال میں فوری طور پر موت قبول کرنے Ú©ÛŒ دعوت ہے یعنی دنیاوی زندگی چاہتے ہو یا آخرت Ú©ÛŒ زندگی۔مجھے ابھی زندہ رہنے کا لالچ تھا۔اس لیے میں اپنے دل Ú©Û’ چور Ú©ÛŒ پیدا Ú©ÛŒ ہویء بد گمانی میں مبتلا ہو گیا۔Ø+ضرت Ú©Ú†Ú¾ یہ زندگی چاہتا ہوں Ú©Ú†Ú¾ وہ۔
میرا یہ کہنا تھا کہ میرے بایں پہلو کی جانب سے ایک کالے رنگ کا کتا سا جھپٹا ہوا آیا اور آتے ہی سامنے پڑے ہوےء پیالے میں منہ ڈال دیا۔
قطب صاØ+ب مسکراےء اور بولے،افسوس یہ مفت Ú©ÛŒ نعمت تمہارے مقدر میں نہیں۔تمہارا نفس تم پر بری طرØ+ غالب ہے اس لیے مجاہدہ کرنا ہو گا۔

قدرت اللہ شہاب