خراج ہے یہ محبتوں کا، عداوتوں کا
عذاب لمحوں کی وحشتوں کا
لہو میں نکھری حکائتوں کا
بند سے لپٹی شکائتوں کا
رگوں میں اُتری، اُتر کے بکھری، بکھر کے پھیلی بغاوتوں کا
خراج ہے یہ محبتوں کا، عداوتوں کا
انہیں بھی دیکھو جو سر پہ مٹی کو اوڑھتی ہیں
جو اپنی حُرمت کی کرچیوں کو جگر کے پوروں سے چُن رہی ہیں
جو خواب پلکوں سے بُن رہی ہیں
پھر ان کو خود ہی اُدھیڑتی ہیں
بچی کھُچی سی جو اپنی سانسیں سمیٹتی ہیں
سمیٹ کر خود بکھیرتی ہیں
کوئی تو ان کا جہاں میں ہو گا، مگر کہاں ہے؟
پنہ میں لے لے جو ان کو اپنی، وہ گھر کہاں ہے؟
خراج ہے یہ محبتوں کا، عداوتوں کا
فلک پہ اُگتا ہوا یہ سورج گواہی دے گا
ہوائیں روتی ہیں سُن کے ماؤں +کے بین ہر پل
جو کوکتی ہیں، جو ہُوکتی ہیں
سسک سسک کر جو جی رہی ہیں
جو اپنے بیٹوں کی رکھ کے لاشیں
زمیں پہ دیوار چُن رہی+ ہیں
خراج ہے یہ محبتوں کا، عداوتوں کا
مگر وہ پل دور اب نہیں ہے، ہمیں یقیں ہے
جہاں میں چاروں ہی اور کرنوں کا راج ہو گا
مٹے ہوؤن کے، لُٹے ہوؤں کے سروں پہ خوشیوں کا تاج ہو گا
نقاب اُترے کا دیکھ لینا
جو بھیڑ لگتے تھے، بھیڑیے ہیں
اور اُن کے ابرو کے اک اشارے پہ موت رقصاں تھی،
چاروں جانب
اور آستیوں میں ان کے خنجر چھُپے ہوئے تھے
سمجھ لو یومِ حساب ان کا قریب ہے اب
نقاب اُترے گا دیکھ لینا
فاخرہ بتول
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
wah khoobsurat
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
اور آستیوں میں ان کے خنجر چھُپے ہوئے تھے
سمجھ لو یومِ حساب ان کا قریب ہے اب
نقاب اُترے گا دیکھ لینا
wah bhut umdaaa...
bohat umda
bht umda
aapp sabb kaa shukriyaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
la jawaab
Sun Yaara Sunn Yaara
Tere IshQ Daa Cholaa Paaya
zabrdast
ღ∞ ι ωιll αlωαуѕ ¢нσσѕє уσυ ∞ღ