"تھی" سے "ہے " تک
کہا میں نے
مجھے تم سے محبت ہے
مگر تم نے سہولت سے کہا ہنس کر
ذرا تم" ہے" بدل ڈالو
لکھو کہ" تھی "
صحیح مصرع لکھو جاناں!
تمہیں مجھ سے محبت تھی، تمہیں مجھ سے محبت تھی
سنو ، جذبے کبھی بھی اس قدر مہمل نہیں ہوتے
یہ جذبے گو کبھی ندی کی صورت میں
کبھی دریا کی طغیانی سے ہوتے ہیں
مگر یہ اس قدر ارزاں نہیں ہوتے
یہ " ہے" ہوتے ہیں جس لمحے، فقط اثبات ہوتے ہیں
اگر یہ " تھا " کا معنی بن گئے تو پھر کبھی بھی حال کا صیغہ نہیں بنتے
مگر تم کیسے سمجھو گے،مگر تم کیسے جانو گے؟
یہ سب جذبوں کی باتیں ہیں
عجب جذبوں کی باتیں ہیں
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
umda
la jawaaab
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
Bohat Hi Khoob....!
bhot khob
wahhh.......
Yahi Dastoor-E-ulfat Hai,Nammi Ankhon,
Mein Le Kar Bhi,
Sabhi Se Kehna Parta Hai,K Mera Haal,
Behter Hai...!!
nice