اے دل والو گھر سے نکلو، دیتا دعوتِ عام ہے چاندشہروں شہروں، قریوں قریوں ÙˆØ+شت کا پیغام ہے چاندتو بھی ہرے دریچے والی، Ø¢ جا بر سر ِبام ہے چاندہر کوئی جگ میں خود سا ڈھونڈے، تجھ بن بسے آرام ہے چاندسکھیوں سے کب سکھیاں اپنے جی Ú©Û’
Poetry of Ibn e insha