دیارِ عشق میں مجھ سا غریب کوئی نہیں
کہ اس کے شہر میں میرا رقیب کوئی نہیں

اب ایسے شہر میں کیا حاصلِ وفا کہ جہاں
نصابِ عشق و جنوں میں صلیب کوئی نہیں