nice
بگڑ کے مجھ سے وہ میرے لئے اُداس بھی ہے
وہ زود رنج تو ہے ، وہ وفا شناس بھی ہے
تقاضے جِسم کے اپنے ہیں ، دل کا مزاج اپنا
وہ مجھ سے دور بھی ہے ، اور میرے آس پاس بھی ہے
نہ جانے کون سے چشمے ہیں ماورائے بدن
کہ پا چکا ہوں جسے ، مجھ کو اس کی پیاس بھی ہے
وہ ایک پیکرِ محسوس ، پھر بھی نا محسوس
میرا یقین بھی ہے اور میرا قیاس بھی ہے
حسیں بہت ہیں مگر میرا انتخاب ہے وہ
کہ اس کے حُسن پہ باطن کا انعکاس بھی ہے
ندیم اُسی کا کرم ہے، کہ اس کے در سے ملا
وہ ا یک دردِ مسلسل جو مجھ کو راس بھی ہے.
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
zabardast
bht khoob
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!