Results 1 to 5 of 5

Thread: Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

  1. #1
    Join Date
    Jan 2013
    Location
    Islamabad
    Posts
    1,031
    Mentioned
    1 Post(s)
    Tagged
    4328 Thread(s)
    Rep Power
    251270

    Default Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan




    مسٹر ایف اے طوسی ہمارے Ù…Ø+Ù„Û’ Ú©Û’ سب سے سینئر مکین ہیں۔ آج سے Ú©Ú†Ú¾ عرصہ پہلے بہت بڑے افسر تھے۔ اب ریٹائر ہو Ú†Ú©Û’ ہیں مگر وہی دیرینہ اکڑ باقی ہے۔ دراصل آپ کا تعلق ایک ایسے Ù…Ø+Ú©Ù…Û’ سے تھا جس ميں اکڑ اور Ù¾Ú¾Ú©Ù‘Ú‘ کا ملکہ اہلیت Ú©Û’ خانے ميں درج کیا جاتا ہے۔ آج Ú©Ù„ Ù…Ø+Ù„Û’ Ú©Û’ دوسرے لوگوں سے نہ صرف جسمانی بلکہ زبانی فاصلے پر بھی رہتے ہیں۔ اگر کبھی زبان کا استعمال کرنا ہی Ù¾Ú‘Û’ تو بڑے سرپرستانہ لہجے میں بات کرتے ہیں جیسے کسی فرعون Ú©Ùˆ غریب پروری کا دورہ پڑا ہو، اور اگر سچ Ù…Ú† جلال میں آجائیں تو پھر دو مذکورہ بالا خدا داد اہلیتوں کا Ú©Ú†Ú¾ اس انداز سے مظاہرہ کرتے ہیں جیسے سارے Ù…Ø+Ù„Û’ Ú©Ùˆ "اندر" کر دیں Ú¯Û’ شنید ہے کہ اپنے گھر میں نوکروں Ú©Û’ علاوہ بےچاری بیگم Ú©Ùˆ بھی مستقل طور پر اندر کیا ہوا ہے۔
    میں ایک سکول میں ٹیچر ہوں۔ تعلیم Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے تو طوسی صاØ+ب مجھ سے خاصے پیچھے ہیں لیکن عہدے میں میلوں Ø¢Ú¯Û’ ہیں یا تھے۔ میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ میں بہت Ø+لیم اور میٹھی طبعیت کا مالک ہوں لیکن میں فرعون بھی نہیں ہوں ہاں فرعونوں سے ٹکر لینے ميں مزا آتا ہے اور Ø+تیٰ المقدور Ù„Û’ لیتا ہوں۔
    Ù…Ø+Ù„Û’ داری Ú©ÛŒ وجہ سے طوسی صاØ+ب اور میں ایک دوسرے Ú©Ùˆ جانتے ضرور ہیں لیکن کبھی ان Ú©Û’ ساتھ خندہ پیشانی بلکہ سادہ پیشانی Ú©Û’ ساتھ بھی ہمکلامی کا اتفاق نہیں ہوا۔ مگر Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ دنوں کرنا خدا کا کیا ہوا کہ طوسی صاØ+ب سے سچ Ù…Ú† ٹکر ہو گئی۔ جسمانی نہیں قلمی! اور ٹکر کا باعث تھا ایک طوطا! یا یوں کہ لیں طوسی کا طوطا۔
    ایک پیلے رنگ کا باتونی سا طوطا جو خدا جانے Ú©Ù† Ø+الات میں، ایک دن اپنے مالک Ú©Û’ گھر سے نکلا اور اُڑتا اُڑتا میرے ہاں مہمان آٹھرا۔ اس پر میں Ù†Û’ طوسی صاØ+ب Ú©Ùˆ ایک خط لکھا۔

    Ù…Ø+ترم طوسی صاØ+ب اسلام وعلیکم

    اس خط کا مدعا آپ سے ایک سوال پوچھنا ہے۔ کیا آپ کا کوئی طوطا گم ہوگیا ہے؟ سوال پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ آج دوپہر کو طوطے کی نسل کا ایک پرندہ میری خواب گاہ کی کھلی کھڑکی سے اچانک میرے گھرميں داخل ہوگیا، بلکل برضاورغبت۔ کیونکہ ہم لوگوں نے اسے کوئی دعوت دی تھی نہ ترغیب۔ اور اب وہ کمرے کی انگھيٹي پر اس بےتکلفی سے بیٹھا ہےجیسے یہ اسی کا گھر ہو، مسلسل باتیں کئے جا رہا ہے جو ابھی پورے طور پر ہمارے پلے نہں پڑتیں۔
    مجھے Ø´Ú© سا ہے کہ طوطا آپ کا ہے لیکن ظاہر ہےمØ+ض Ø´Ú© Ú©ÛŒ بنا پر میں اسے آپ Ú©Û’ Ø+والے نہیں کر سکتا۔ سو اگر آپ Ù†Û’ واقعی کوئی طوطا کھویا ہےتو براہِ کرم اس Ú©Û’ Ø+لیے سے آگاہ کریں میں انشااللہ پوری اØ+تیاط سے Ø+لئے کاطوطے سے مقابلہ کروں گا، اگرØ+لیہ سو فیصد درست نکلا تو اپنی پہلی فرصت میں طوطا آپ Ú©Ùˆ لوٹا دوں گا۔ ہاں اگر طوطے Ù†Û’ اخلاقی وجوہ Ú©ÛŒ بنا پر واپس جانے میں مزاØ+مت Ú©ÛŒ تو اس صورت میں آپ Ú©Ùˆ طوطے Ú©Û’ جذبات اور اعتراضات سے آگاہ کر دوں گا۔

    مخلص خادم Ø+سین

    طوسی صاØ+ب Ù†Û’ فوراً جواب دیا۔

    !ماسٹر خادم Ø+سین
    تمہارے اØ+مقانہ خط Ú©Û’ جواب میں میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میرا طوطا في الواقہ Ú¯Ù… ہو گیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ خط لکھتے وقت تمھیں اچھی طرØ+ معلوم تھا کہ طوطا میرا ہی ہے۔ یہ بچہ تھا کہ میرے گھر میں آیا اور تین سال سے میرا ساتھی ہے۔ ان Ø+الات میں شرافت کا تقاضا یہ تھا کہ تم اسے غیر مشروط طور پرمیرے Ø+والے کر دیتے اور معاملہ ختم ہو جاتا مگر معلوم ہوتا ہے تم ماسٹر لوگ اپنی اہمیت جتانے کا موقع ڈھونڈتے رہتے ہو۔ یہ گھٹیا Ø+رکت ہے۔
    اب تمہارے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ Ø+امل ہزا Ú©Ùˆ فی الفور طوطا دے دو اور آئندہ مجھے خط Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ کوشیش نہ کرو۔
    نوٹ۔ تم Ù†Û’ طوطے کا Ø+لیہ پوچھا ہے۔ طوطے کا Ø+لیہ کیا ہوتا ہے؟ بس طوطا ہے اور پیلے رنگ کا ہے

    ایف۔اے۔طوسی

    قارئین ملاØ+ظہ فرمایا آپ Ù†Û’ مسٹر طوسی کا طرزِتخاطب اور ان Ú©ÛŒ جھنجھلاہٹ؟ اب میں ہزار
    خاکسار سہی لیکن عرض کیا ہے نا کہ فرعونوں سے ٹکر لینے میں مجھے مزا آتا ہے مگر کسی جھنجھلاہٹ کے بغیر سو عرض کیا۔

    جناب طوسی صاØ+ب اسلام وعلیکم

    آپ کا نامہ ملا، جس Ú©Û’ ابتدائی الفاظ Ù†Û’ تو مجھے آپ Ú©ÛŒ شرافت اور شائستگی کا گرویدہ کر لیا ہے۔ اللہ آپ Ú©Ùˆ لمبی زندگی دے۔۔۔۔ لیکن اگر مجھے تبصرے Ú©Û’ اجازت دیں تو عرض کروں گا کہ ہرچند کہ آپ Ú©ÛŒ تیکنیک بے عیب ہے اور آپ Ú©Û’ سابقہ Ù…Ø+Ú©Ù…Û’ Ú©ÛŒ روایات Ú©ÛŒ آئینہ دار ہے تاہم میرے خط Ú©Û’ جواب Ú©Û’ طور پر آپ کا گرامی نامہ زرا بے کار ہے۔ موضوع زیرِ بØ+Ø« Ú©Û’ پیشِ نظر ضرورت اس بات Ú©ÛŒ تھی کہ شرافت پر لیکچر دینے Ú©Û’ بجائے (یا علاوہ) اپنے طوطے کا مفصل Ø+لیہ بیان فرماتے۔ طوطے کا Ù…Ø+ض بیرونی رنگ بتا دینا کافی نہیں۔ فطرت Ù†Û’ یہ رنگ آپ Ú©Û’ طوطے Ú©Û’ علاوہ بے شمار دوسرے طوطوں Ú©Ùˆ بھی عطا کیا ہے۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر آپ اپنے طوطے Ú©ÛŒ عادات پر روشنی ڈالتے۔ اس Ú©Û’ کمالات کا ذکر کرتے اور اسکے پروں Ú©Û’ رنگ Ú©Û’ بجائے اس Ú©ÛŒ گفتار کا ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ بیان فرماتے۔

    مخلص خادم Ø+سین

    اس خط سے طوسی صاØ+ب زرا ذیادہ سیخ پا ہو گئے۔ جواب آیا۔

    ماسٹر خادم Ø+سین۔
    خدا تمھیں غارت کرے تم جانتے ہو کہ طوطا بلا شبہ میرا ہے مگر تم Ù†Û’ خواہ مخواہ Ø+لئيے Ú©ÛŒ رٹ لگا رکھی ہے۔ بتا تو دیا ہے کہ اس کا رنگ پیلا ہے Û” Ú©Ù… Ú¯Ùˆ ہے اور جیسا کہ اس نسل Ú©Û’ طوطوں کا دستور ہے، اپنے سر Ú©Ùˆ ایک طرف لٹکا کر رکھتا ہے۔ میں نہیں سمجھ سکتا اس سےزیادہ Ø+لیہ کیا ہوتا ہے۔ بہر Ø+ال اب Ø+لیہ بھول جاؤ اور طوطا فی الفور واپس کر دو۔ اگر تم Ù†Û’ ایسا نہ کیا تو میں قانونی کاروائی پر مجبور ہو جاؤں گا۔ شاید تمھیں علم نہیں کہ کسی دوسرے Ú©Û’ مال پر قبضہ کرنے کتنا بڑا جرم ہے۔ یہ علم تو تمہیں جلد ہی ہوجائے گا۔۔۔۔ تم شاید بھول رہے ہو میرا نام طوسی ہے۔۔۔ نوابزادہ عالم طوسی

    ایف۔اے۔طوسی

    میرا جواب تھا

    جناب طوسی صاØ+ب اسلام Ùˆ علیکم
    جنابِ والا کا الٹی میٹم ملا۔ وہ اپنی جگہ درست مگر مجھے مکرر عرض کرنے Ú©ÛŒ اجازت دیں کہ آپ کا بیان کردہ Ø+لیہ ناکافی ہے۔ ناکافی ہی نہیں نا درست بھی ہے۔ کیونکہ یہ طوطا کسی عنوان سے Ú©Ù… Ú¯Ùˆ نہیں کہلا سکتا Û” بے Ø+د بیسار Ú¯Ùˆ ہے۔ اور جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں۔ فØ+Ø´ Ú¯Ùˆ بھی ہے۔ جیسا کہ میں بار بار عرض کر چکا ہوں اگر آپ اپنے طوطے Ú©Û’ چند پسندیدہ الفاظ یا جملے بتا دیتے تو اس Ú©ÛŒ ملکیت کا تعین کرنے میں بے Ø+د ممدثابت ہوتے۔ مجھے اس سے ہرگز انکار نہیں کہ یہ رنگ کا پیلا ہے وار سر لٹکا کر رکھتا ہے۔ لیکن اکثر پیلے طوطوں کا سر تھامنے کا یہی انداز ہے۔ شناخت Ú©Û’ لئےفیصلہ Ú©Ù† چیز طوطے کا نمونہ کلام ہی ہے اور Ú©Ú†Ú¾ نہیں۔
    باقی رہی آپ Ú©ÛŒ عدالت میں جانے Ú©ÛŒ دھمکی تو میری کیا مجال کہ آپ Ú©Ùˆ اس دربار میں جانے سے روکوں۔ صرف ایک بات کا خیال رکھئے گا کہ اگر عدالت Ù†Û’ طوطے Ú©Ùˆ بھی شہادت Ú©Û’ لئے طلب کر لیا تواس Ú©ÛŒ شہادت بند کمرے میں دلوایے گا ورنہ مجھے خوف ہے کہ اس Ú©ÛŒ فصاØ+تِ دشنام اس Ú©Û’ سکھانے والے Ú©Ùˆ فØ+اشی پھیلانے Ú©Û’ جرم میں پکڑوا سکتی ہے۔ اور ظاہر ہے کہ طوطے Ú©Û’ آموزگار آپ ہی ہیں وار شاید یہ عرض کردینا بھی مناسب ہوگا کہ آج Ú©Ù„ فØ+اشی پھیلانے Ú©ÛŒ سزامیں Ú©ÙˆÚ‘Û’ وغیرہ بھی شامل ہیں۔وَمَا عَلَینَا اِلّا البَلَاغ آپ Ù†Û’ اپنے نامہ گرامی Ú©ÛŒ ابتدا ایک دعائیہ جملے سے Ú©ÛŒ ہے وار خدا تعالیٰ Ú©Ùˆ مجھے غارت کرنے Ú©ÛŒ زØ+مت دی ہے۔ خدا کا شکر ہے آپ Ù†Û’ معاملہ اللہ تعالٰی پر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا ہے جو عادل Ùˆ قادر ہے اورمØ+ض کسی Ú©ÛŒ لگائی بجھائی پر غریبوں Ú©Ùˆ غارت نہیں کردیتا ورنہ زیادہ ممکن تو یہ تھا کہ یہ ڈیوٹی آپ کسی قابلِ اعتماد غنڈے Ú©Û’ ذمے لگا دیتے۔ اس صورت میں آپ خاصے مثبت نتائج Ú©ÛŒ توقع رکھ سکتے تھے۔
    آخر میں مجھے یہ علم تو تھا کہ آپ کا اسمِ گرامی طوسی ہےاور میں اسے بلکل نہیں بھولا تھا، البتہ یہ کہ Ø+ضور نوابزادہ بھی ہیں، میرے علم میں ایک ہیبت ناک اضافہ ہے۔ اللہ تعالٰی ناگہانہ بلاؤں سے Ù…Ø+فوظ رکھے، آپ Ú©Ùˆ بھی اور مجھے بھی۔

    مخلص خادم Ø+سین

    طوسی صاØ+ب Ù†Û’ جواب میں لکھا

    ماسٹر خادم Ø+سین
    تم میرے اندازے سے بھی زیادہ پاجی Ù†Ú©Ù„Û’ ہو۔ ایک معمولی سکول ماسٹر ہوتے ہوئے یہ گستاخی کہ میرے طوطے Ú©Ùˆ بدزبانی کا مجرم ٹہرا رہے ہو۔ اگریہ ٹھیک ہے تو اس Ú©ÛŒ وجہ ظاہر ہے کہ میرا طوطا کئی روز سے تمہاری صØ+بت میں رہ رہا ہے ورنہ جب تک یہ میرے گھر میں تھا، شیریں گفتاری کا نمونہ تھا جیسے اس Ú©ÛŒ زبان کوثر Ùˆ تسنیم میں دھلی ہو۔ آخر اس Ú©ÛŒ تمام تر تربیت یا خود میں Ù†Û’ Ú©ÛŒ ہے یا میری بیگم Ù…Û’Û” دریں Ø+الات یہ اور بھی ضروری ہو گیا ہے کہ میرا طوطا موجودہ صØ+بت سے بعجلت تمام الگ کر دیا جائے۔ چناچہ Ú©Ù„ صبØ+ تک تم Ù†Û’ طوطا واپس نہ کیا تو اگلی دفعہ تمہیں خط Ú©Û’ بجائے عدالت Ú©Û’ سمن ملیں Ú¯Û’Û” مخلص خادم Ø+سین

    ایف۔اے۔طوسی

    جناب طوسی صاØ+ب اسلام Ùˆ علیکم

    بےشک ایک سکول ماسٹر Ú©Û’ مقابلے میں آپ ایک بہت بڑے (سابق) افسر ہیں لہذا آپ کا فرمودہ سر آنکھوں پر، لیکن ایک اختلاف Ú©ÛŒ اجازت چاہتا ہوں اس طوطے Ú©ÛŒ زبان اگر کسی پانی میں دھلی ہے تو یقیناً کوثرو تسنیم نہیں ہو سکتے زیادہ ممکن یہ ہے اس Ù†Û’ آپ سے آنکھ بچا کر کسی گٹر میں چونچ تر کر Ù„ÛŒ ہو۔ رہا میری صØ+بت کا اثر تو قبلہ آپ اپنے ساٹھ سالہ تجربے سے یقیناً جانتے ہوں Ú¯Û’ کہ بوڑھے طوطے(بلکہ انسان بھی) سیکھا نہیں کرتے۔ اگر یہ آپ ہی کا طوطا ہے تو آپ جانتے ہی ہیں کہ اس Ù†Û’ اپنی تمام تر طالبِ علمی کا زمانہ آپ اور آپ Ú©ÛŒ بیگم Ù…Ø+ترمہ Ú©Û’ زیرِ سایہ گزاراہے اور گھر سے مکعمل فارغ التØ+صیل ہو کر نکلا ہے۔
    رہی صØ+بت Ú©ÛŒ بات تو یقین جانیے اگر میں چند دن اور اس طوطے Ú©ÛŒ صØ+بت میں رہا تو میں Ù…Ø+کمہ پولیس Ú©Û’ علاوہ کسی دوسری جگہ ملازمت Ú©Û’ قابل نہ رہوں گا۔ دوسرے لفظوں میں میرا موجودہ روزگار مجھ سے Ú†Ú¾Ù† جائے گا۔ ان Ø+الات ميں اگر Ú©Ù„ تک آپ اس طوطے Ú©ÛŒ ملکیت کا کوئی Ø+تمی ثبوت بہم نہیں پہنچاتے تو میں اسے دارلامان Ú©Û’ Ø+والے کر دوں گا۔ وسلام

    مخلص خادم Ø+سین

    جواب آیا۔

    ماسٹر خادم Ø+سین
    مجھے ضرورت نہ تھی کہ تمہارے آخری بہودہ خط کا جواب دیتا کیونکہ میں یہ معاملہ اپنے وکیل کے سپرد کر چکا ہوں۔ میں تمہیں صرف ایک بات بتانا چاہتا ہوں۔ تم ایک نہایت بدتمیز، بے ادب اور گستاخ آدمی ہو، آدمی کہاں ماسٹر ہو چند ٹکے کے۔

    ایف۔اے۔طوسی


    قارئین، آپ شاید Ø+یران ہونگے لیکن اگلی صبØ+ میں Ù†Û’ طوطا طوسی صاØ+ب Ú©Ùˆ واپس کردیا۔ کیا میں Ù†Û’ طوسی صاØ+ب Ú©Û’ خوف سے ایسا کیا؟یا عدالت Ú©Û’ ڈر سے؟ آپ ذرا ذیل کا رقعہ پڑھیں جو میں Ù†Û’ طوطے Ú©Û’ ہاتھ طوسی صاØ+ب Ú©Ùˆ بھیجا۔

    جناب طوسی صاØ+ب
    آپکا طوطا ارسالِ خدمت ہے۔ وہ ثبوت جو آپ بہم نہ پہنچا سکے، خود طوطے Ù†Û’ بہم پہنچا دیا ہے۔ اب مجھے کامل یقیں ہے کہ یہ طوطا آپ ہی Ú©ÛŒ ملکیت ہے اور اگر کسی اور کا ہے تو اس کا نام بھی طوسی ہوگا۔ لیکن جہاں تک مجھے علم ہے اس Ù…Ø+ترم Ú©Û’ مالک پورے شہر میں آپ ہی ہیں۔
    ہوا یہ کہ ہم ناشتہ کر رہے تھے کہ Ø+سبِ معمول طوطے Ù†Û’ ابتدائےکلام کی۔ اس سے پہلے وہ لفظ "تم" سے بات شروع کر تا تھا اور پھر ایک نہایت مرصّع تھانیدارانہ گالی سے آغازِ سخن کرتا تھا اور ہم چار Ùˆ ناچار مزید کلام Ú©ÛŒ تاب نہ لاتے ہوئے ناشتہ اُٹھا کر باہر صØ+Ù† میں Ù†Ú©Ù„ جاتےتھے لیکن آج خلافِ معمول اس Ú©Û’ منہ یا چونچ سے پہلا لفظ جو نکلا، وہ آپ کا اسمِ گرامی تھا اچانک بولا۔ "طوسی" اور پھر جملہ مکعمل کیا
    "طوسی جائے۔۔۔۔۔۔ میں"
    یہ خالی جگہ طوطے Ù†Û’ نہیں میں Ù†Û’ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÛŒ ہے۔ میری مجال نہیں کہ خالی جگہ Ú©Ùˆ اسی لفظ سے پر کردوں جسے طوطے Ù†Û’ بالتوتر اور بالاصرار پر کیا ہے۔ یہ گرامر Ú©ÛŒ رو سے ایک طرØ+ کا دعائیہ جملہ تھا۔ جسے آپ Ú©Û’ نقطہ نگاہ سے بدعائیہ بھی کہا جاسکتا ہے۔۔۔ جس سے طوطے کا مدعا یہ تھا خدائے بزرگ Ùˆ برتر آپ Ú©Ùˆ یہاں سے اُٹھا کر وہاں Ù„Û’ جائے۔ "یہاں سے وہاں تک" سے اس Ú©ÛŒ مراد یہ نہ تھی کہ اس Ù…Ø+Ù„Û’ سے اس Ù…Ø+Ù„Û’ میں۔ بلکہ اس دنیا سے اگلی قیام دنیا میں مستقل طور پر منتقل کر دےاور Ú©Ù… بخت Ù†Û’ صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اُس دنیا Ú©ÛŒ دو ممکنہ قیام گاہوں میں سے آپ Ú©Û’ لئے اس مقامِ نزول اجلال Ú©ÛŒ سفارش Ú©ÛŒ جو نسبتاً زیادہ گرم ہے، بہت زیادہ گرم! جیسا کہ میں عرض کر چُکا ہوں آپ Ú©Û’ طوطے Ù†Û’ اس مقام کا ٹیکنیکل نام بھی لیا جو ترنم کا ہم قافیہ ہے مگر اس کا دہرانا میری زبان Ú©Ùˆ زیب نہیں دیتا۔ آپ یقیناَ اپنے طوطے کا منشا سمجھ گئے ہوں Ú¯Û’Û” اور اس مقام Ú©Û’ صØ+ÛŒØ+ نام اور اس Ú©ÛŒ آب Ùˆ ہوا کا بھی آپ Ú©Ùˆ اندازہ ہو گیا ہوگا۔ یقین مانیں کہ میں Ù†Û’ طوطے Ú©Û’ منہ سے جب پہلی بار یہ دُعا سني تو اسے جھڑکا کہ اپنے مالک اور Ù…Ø+سن Ú©Û’ لئے کوئی دُعامانگنا ہی ہے توکسی معتدل جگہ Ú©ÛŒ دُعا مانگو مگر وہ ضدی پرندہ اپنے موقف پر سختی سے قائم رہا اور اپنی دعا میں ترمیم کرنے سے یکسر انکار کرتا رہا۔
    میں Ø+لفیہ بیان کرتا ہوں کہ یہ طوطے Ù†Û’ میرے گھر میں نہیں سیکھی مجھے آپ سے ہزار اختلاف سہی مگر مجھے آپ Ú©Û’ انتقال میں کوئی فوری دلچسپی نہیں Û” بہرØ+ال مرنے Ú©Û’ بعد بہشت ودوزخ کا فیصلہ تو اللہ Ú©Û’ ہاتھ میں ہے لیکن میری دُ عا ہمیشہ یہی رہے Ú¯ÛŒ کہ آپ جہاں رہیں خوش رہیں۔ اب رہا یہ کہ یہ دعا یابدعا اسے کس Ù†Û’ سکھائی تو Ø¢ Ù¾ Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق طوطے Ù†Û’ بچپن سے اب تک صرف دو استادوں Ú©Û’ سامنے زانوئے تلمز تہ کیا ہے۔ آپ Ú©Û’ سامنے اور آپ Ú©ÛŒ بیگم صاØ+بہ Ú©Û’ سامنے، میں بی جمالو نہیں بننا چاہتا مگر ظاہر ہے یہ آپ کا گھریلو معاملہ ہے۔ کوئی تیسرا شخص اس میں ملوث نہیں۔ سو اسے بہ خوش اسلوبی سے گھر میں ہی Ø·Û’ کر لیں۔ بظاہر بیگم صاØ+بہ کا بھی اتنا قصور نہیں جتنا آپ Ú©Ùˆ پہلے لمØ+Û’ میں نظر آئے گا۔
    بہر Ø+ال میں خوش ہوں کہ مجھے جس شخص Ú©ÛŒ تلاش تھی، وہ مل گیا ہے یعنی طوطے کا مالک اور وہ بلا شبہ آپ ہی ہیں
    یہ طوطا بدزبان ضرور ہے۔ مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ کا خانہ زاد ہے۔ سو، اس کی بازیابی پر میری طرف سے دلی مبارک باد قبول فرمائیں۔ وسّلام
    میں طوسی صاØ+ب سے آج تک شکریے کےدو الفاظ کا منتظر ہوں۔ خدا جانے وہ مجھ سے بولنا نہیں چاہتے یا شاید اس دوران طوطے Ú©ÛŒ دُعا قبول ہو Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ دوسری صورت میں اللہ تعالیٰ انہیں مغفرت کرے اگرچہ طوطے Ù†Û’ ہماری سن Ù„ÛŒ تو سخت برہم ہوگا۔
    آنسو اور مسکرا ہٹ دو انمول خزانے ہیں-پہلے خزانے کواپنے تک محدود رکھواور دوسرے کولوگوں پر نچھاور کردو.حضرت علی
    Visit my blog
    http://www.homeopathypakistan.blogspot.com

    MY PAGE ON FB
    www.facebook.comhomeo

  2. #2
    Join Date
    Apr 2012
    Location
    Karachi/Lahore Pakistan
    Posts
    12,439
    Mentioned
    34 Post(s)
    Tagged
    9180 Thread(s)
    Rep Power
    249133

    Default re: Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

    nice

  3. #3
    Join Date
    Sep 2010
    Location
    Mystic falls
    Age
    36
    Posts
    52,044
    Mentioned
    326 Post(s)
    Tagged
    10829 Thread(s)
    Rep Power
    21474903

    Default re: Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

    bohat zabardast likha hai

    eq2hdk - Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

  4. #4
    *jamshed*'s Avatar
    *jamshed* is offline کچھ یادیں ،کچھ باتیں
    Join Date
    Oct 2010
    Location
    every heart
    Posts
    14,585
    Mentioned
    138 Post(s)
    Tagged
    8346 Thread(s)
    Rep Power
    21474865

    Default re: Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

    bohat khob

  5. #5
    Join Date
    Dec 2010
    Location
    valley of flowers
    Posts
    3,056
    Mentioned
    3 Post(s)
    Tagged
    445 Thread(s)
    Rep Power
    21474854

    Default re: Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

    uff tobah bichara tosi sahab
    Copyof1 zps2cc647ef - Toota Kahani- Tosi Ka Toota Az Karnal Muhammad Khan

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •