بیویاں

ناشتے کی میز پر اخبار کھولا تو عجیب ھولناک خبریں پڑھنے کو ملیں۔ مثلا بیویوں سے مار کھانے والے، پاکستان میں ہر سال، اڑھائی لاکھ مرد بیویوں کے طمانچے کھاتے ھیں اور پاکستانی بیویاں شوھروں پر کھولتا ھوا چائے کا پانی پھینک دیتی ھیں نوکدار جوتوں سے زخمی ہونے والے شوھروں کو کئی روز بستر علالت پر رھنا پڑتا ھے۔ بیویوں کے ناقابل برداشت مظالم پڑھ کر میرے تو رونگھٹے کھڑے ھو گئے۔ گلا خشک ھو گیا، بدن لرزنے لگا۔
پھر اسی اخبار کو دوبارہ پڑھنے لگا۔ معلوم ھوا کہ یہ ظلم کی داستانیں تو امریکہ کی ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔او ر میں ذاتی تجربات کی دھشت کی وجہ سے امریکہ کے بجائے پاکستان اور پاکستانی بیویاں وغیرہ پڑھتا گیا۔

چِک جُک۔ مستنصر Ø+سین تارڑ