wah wah
محبت مر چکی ہے
محبت مر چکی ہے اور اب نفرت کا موسم ہے
خدا کی بستیوں میں درد اور دہشت کا موسم ہے
لبوں کے کنج میں بوسوں کے آلوچے ہیں پژمردہ
دلوں میں ہجر کے آزار کی شدت کا موسم ہے
درندے چھپ گئے ہیں اوڑھ کر عشاق کی کھالیں
دیارِ شوق ہے ویران،اور وحشت کا موسم ہے
سنو! کوہ قاف سے یاجوج اور ماجوج اترے ہیں
جہانِ پیش گوئی میں عجب حیرت کا موسم ہے
جنودِ طالبانی کا یہ دینِ مدرسہ سوزی
یہ کس کذاب کے پیغام کی شہرت کا موسم ہے
ہوائے بے نوائی ملک بھر میں چلتی رہتی ہے
مگر باغِ حکومت میں بڑی عشرت کا موسم ہے
یہ ہیروں اور لیلائوں کے جھرمٹ آ گئے دیکھو
نگر میں عشق کی تبلیغ اور دعوت کا موسم ہے
چلو مسعود، اس کو جلوتوں سے آشنا کردیں
کہ اس کے آستاں پر رات کو خلوت کا موسم ہے
wah wah
Zindagi tu apnay he qadmun pe chalti hay Faraz
Auron k Sahary tu Janazy utha kartay hain
Beautiful
wah bht Khoob
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
Bohat Achi Hai!
magar Muhabbat ab bhi zinda hai!
achi potery hai but theme say agree naii karoonn gaaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
Hmm...
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا