ایک درویش بیان کرتے Ûیں Ú©Û Ø§ÛŒÚ© Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…ÛŒÚº Ú©ÙˆÙÛ Ø³Û’ Ù…Ú©Û Ù…Ú©Ø±Ù…Û Ú©Û’ ارادے سے چلا۔ Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ù…ÛŒÚº Ø+ضرت ابراÛیم خواص (رØ+) سے ملاقات Ûوئی۔ میں Ù†Û’ ان سے صØ+بت میں رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ اجازت مانگی انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ùرمایا صØ+بت میں ایک امیر Ûوتا ÛÛ’ØŒ اور دوسرا Ùرمانبردار۔ تم کیا منظور کرتے Ûو؟ میں Ù†Û’ عرض کیا، آپ امیر بنیں اور میں Ùرمابنردار، انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا اگر Ùرمابنردار بننا پسند کرتے ÛÙˆ تو میرے کسی Ø+Ú©Ù… سے باÛر Ù†Û Ûونا۔ میں Ù†Û’ Ú©Ûا۔ ÛŒÛÛŒ Ûوگا۔ جب ÛÙ… منزل پر Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ تو انھوں Ù†Û’ Ú©Ûا بیٹھ جاؤ۔ میں بیٹھ گیا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ کنویں سے پانی کھینچا جو بÛت سرد تھا پھر لکڑیاں جمع کر Ú©Û’ ایک Ø¬Ú¯Û Ù¾Ø± Ø¢Ú¯ جلائی اور پانی گرم کیا۔ میں جس کام کا Ø§Ø±Ø§Ø¯Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ جسارت کرتا ÙˆÛ Ùرماتے بیٹھ جاؤ۔ Ùرمانبرداری Ú©ÛŒ شرط Ú©Ùˆ ملخوظ رکھو۔ جب رات Ûوئی تو شدید بارش Ù†Û’ گھیر لیا۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی گڈری اتار کر کندھے پر ڈالی اور رات بھر میرے سر پر Ø³Ø§ÛŒÛ Ú©Ø¦Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ رÛÛ’Û” میں ندامت سے پانی پانی Ûوا جارÛا تھا مگر شرط Ú©Û’ مطابق Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ø± سکتا تھا۔ جب صبØ+ Ûوئی تو میں Ù†Û’ Ú©Ûا اے شیخ! آج میں امیر بنوں گا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ùرمایا ٹھیک ÛÛ’ØŒ جب ÛÙ… منزل پر Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ پھر ÙˆÛÛŒ خدمت اختیار Ú©ÛŒ میں Ù†Û’ Ú©Ûا اب آپ میرے Ø+Ú©Ù… سے باÛر Ù†Û Ûوجائیے۔ Ùرمایا! Ùرمان سے ÙˆÛ Ø´Ø®Øµ باÛر Ûوتا ÛÛ’ جو اپنے امیر سے خدمت کرائے۔ ÙˆÛ Ù…Ú©Û Ù…Ú©Ø±Ù…Û ØªÚ© اسی طرØ+ میرے ÛÙ… سÙر رÛÛ’ جب ÛÙ… Ù…Ú©Û Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ تو میں شرم Ú©Û’ مارے بھاگ کھڑا Ûوا ÛŒÛاں تک Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ مجھے منیٰ میں*دیکھ کر Ùرمایا اے Ùرزند! تم پر لازم ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ø±ÙˆÛŒØ´ÙˆÚº Ú©Û’ ساتھ ایسی صØ+بت کرنا جیسی Ú©Û Ù…ÛŒÚº Ù†Û’ تمÛارے ساتھ Ú©ÛŒ ÛÛ’Û”
("کش٠المØ+جوب" مترجم غلام معین الدین نعیمی