Û”Ú©Ú†Ú¾ دن فٹبال سے بہی سر مارا۔ آخری لمØ+ہءاتصال تک یہ فیصلہ نہیں کر پاتے تھے کہ اس دفعہ فٹبال پر اپنا دایاں پائوں ماریں یا بایاں زیادہ مناسب رہے گا۔دودھ Ú©Û’ دانت ٹوٹنے سے پہلے ہی ہم خاصے دبیز شیشے Ú©ÛŒ عینک لگانے Ù„Ú¯Û’ تھے۔(جو Ø+ضرات ضعف بصارت سے Ù…Ø+روم ہیں،ان Ú©ÛŒ اطلاع Ú©Û’ لیئے عرض ہے کہ اب کبھی ہم عینک اتار کرآئینہ دیکھتے ہیں تو بخدا اپنے کان نظر نہیں آتے)کئ دفعہ عینک توڑنے Ú©Û’ بعد اب ہم اسے اتار کر بے خطر کھیلنے Ù„Ú¯Û’ تھے۔کھیلتے کیا تھے،ہر ایک سے مینڈھے Ú©ÛŒ طرØ+ ٹکریں لیتے پھرتے تھے۔مخالف ٹیم میں ہمیشہ بہت "پاپولر"۔اس لیے کہ اپنی ہی ٹیم سے گیند چھینتے اور انہیں Ú©Ùˆ فائول مارتے پھرتے تھے۔کھیل Ú©Û’ شروع میں ٹاس کیا جاتا ۔جو کپتان ٹاس ہار جاتا وہ ہمیں اپنی ٹیم میں شامل کرنے کا پابند ہوتا۔

(زرگزشت از مشتاق اØ+مد یوسفی صاØ+ب )