انسان کا سب کچھ اُس کے ماتھے پر رقم ہوتا ہے۔ دِل و دماغ کی کیفیّات اُس کی آنکھوں سے جھلکتی ہیں، اُس کے باطن کے کچھ سراغ اُس کے سر سراپے سے بھی ہویدا ہوتے ہیں۔
بُھوک، پیاس، Ø+ِرص Ùˆ ہَوس، طمع لالچ، غرض، عیّاری مکّاری، بہادری بُزدلی، اُس کا نَسب، اُس Ú©ÛŒ نسل، ذوق، ظرف، مقام، وزن، سب Ú©Ú†Ú¾ اُس Ú©Û’ ظاہری پیکر سے پسینے Ú©ÛŒ طرØ+ نکلتے، ٹپکتے اور پُھوٹتے رہتے ہیں۔
بس دیکھنے، سمجھنے اور Ù…Ø+سوس کرنے Ú©Û’ لئے زندہ نگاہ اور دِل Ùˆ دماغ Ú©ÛŒ ضرورت ہوتی ہے۔ ØºØ§Ø¦Ø¨Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Ù¾Ø±Ø¯Û’ØŒ اوٹ اور وقت Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ پیچھےوہ ہے جسے مالکِ اَزل Ùˆ ابد Ùˆ Ø+کمت Ùˆ Ø+Ù‚ ہی بہتر جانتا ہے Û”
وہ جب چاہے، جتنا چاہے اور جسے چاہے عطا کردے، بے شک وہ عِلم و تدبّر کی نعمت اور بہترین رزق عطا کرنے والا ہے۔۔۔

پِیا رنگ کالا از بابا Ù…Ø+مد ÛŒØ+یٰی خان